
او آئی سی رابطہ گروپ کا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اظہار تشویش
جدہ: اسلامی تعاون کی تنظیم او آئی سی کے رابطہ گروپ کا اجلاس ہوا جس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
او آئی سی کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل سمیر بکر دیاب کی زیر صدارت جدہ میں او آئی سی رابطہ گروپ کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں پاکستان، سعودی عرب، آذربائیجان، ترکی اور دیگر رکن ممالک کے مندوبین و نمائندگان نے شرکت کی۔ شرکا نے مقبوضہ کشمیر میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کاجائزہ لیا۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال سے شرکاء کو آگاہ کیا اور عالمی برادری پر مقبوضہ کشمیر کے عوام کے تحفظ کے لئے فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زوردیا۔
سیکرٹری جنرل او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر کی نازک صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی مذمت کی۔
او آئی سی نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زوردیا۔ رابطہ گروپ کے دیگر ممبران نے بھی حق خودارادیت کے لئے کشمیری عوام کی حمایت کی۔

پائلٹس جعلی ڈگری کیس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سپریم کورٹ طلب

راجستھان اور اترپردیش میں طوفان، آسمانی بجلی سے 125 افراد ہلاک
امریکہ ایرانی جوہری معاہدہ سے نہ نکلے ورنہ جنگ کا خطرہ ہوسکتا ہے
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں شہریوں کی شہادت کے بعد شٹرڈان ہڑتال کی گئی ہے۔ قابض بھارتی فوج کی جانب سے مظاہرین پر پیلٹ گن، بلٹ گن اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی جبکہ میر واعظ عمر فاروق سمیت حریت رہنماﺅں کو نظر بند کردیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں حریت مزاحمتی فورم کی کال پر بدھ کو مکمل شٹر ڈان ہڑتال کی گئی ۔گزشتہ روز قابض فوج نے مزید تین کشمیریوں کو شہید کردیاتھا اورکٹھ پتلی انتظامیہ نے کشمیریوں کی آواز دبانے کیلئے موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند کردی ۔ شوپیاں اور دیگر اضلاع میں ہزاروں کشمیریوں کے احتجاج بعد ٹرین سروس معطل کردی گئی ۔حریت مزاحمتی فورم کے رہنماں چیئرمین میرواعظ عمر فاروق، سید علی گیلانی، یاسین ملک اور دیگر نے ہڑتال کی اپیل کی ہے۔
قابض فوج نے دوسرے روز بھی ضلع شوپیاں کے علاقے وانی پورہ میں گھر گھر آپریشن کیاتھا۔ چادر اور چار دیواری کے تقدس کی پامالی کی مزاحمت پر دو گھروں کو اڑا دیا۔ امدادی کارکنوں نے ملبے سے دو لاشوں اور خواتین و بچوں سمیت متعدد زخمیوں کو نکال لیا۔ نہتے شہریوں کے قتل کی خبر پر شوپیاں اور دیگر اضلاع بند ہوگئے۔ ہزاروں افراد نے بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کیا اور فوج کو واپس بیرکوں میں بھیجنے کا مطالبہ کیا۔بھارتی فوج نے مظاہرین پر فائرنگ کرکے ایک خاتون کو شہید اور ایک سو سے زائد کشمیریوں کو زخمی کردیا۔ بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج پر کٹھ پتلی انتظامیہ نے مقبوضہ شوپیاں میں ٹرین سروس بندکردی اور موبائیل و انٹرنیٹ سروس کو معطل کر دی۔
