
متحدہ عرب امارات کا انشورنس پروگرام کے تحت بیروزگاری الاؤنس دینے کا فیصلہ

پیپلز پارٹی پنجاب کے گورنر سمیت دیگر آئینی عہدوں سے دست بردار

قوم کی حقیقی آزادی کیلئے پرعزم ہیں، پسپا نہیں ہوں گے: عمران خان
پشاور اور مردان سے چاند کی رویت کی شہادتیں موصول، گواہوں کی جانچ جاری



پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ تین ماہ لگیں یا چار ماہ، انتخابی اصلاحات سے پہلے عام انتخابات نہیں کرائیں گے۔ آصف زرداری نے خواجہ آصف کا وقت سے پہلے انتخابات کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ سے طے ہے کہ پہلے قوانین بہتر بنانے ہیں پھر الیکشن میں جانا ہے، جو بات کر رہا ہوں میاں صاحب کی مشاورت سے کر رہا ہوں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق حکومت سے متعلق آصف زرداری کا کہنا تھا کہ میری نظر میں پاکستان اگر کوئی چلاسکتا ہے تو ہم چلاسکتے ہیں، یہ نہیں چلا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے دن کہا تھا کہ یہ نہیں چلاسکیں گے، یہ اپنے زور سے ہیں گریں گے، ان کے اپنے ہی دوستوں نے ان کو چھوڑ دیا۔ سابق صدر کا کہنا تھا کہ ان کے اپنے لوگوں نے انہوں نے چھوڑا کیونکہ انہوں نے اپنے لوگوں کے سیاسی وعدے پورے نہیں کیے۔
آج تک میں کہتا آیا ہوں کہ الیکشن کروائیں، ہم نے حکومت بنالی ہے وہ چاہ رہے ہیں کہ الیکشن کروائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب کہتا تھا یہ دھاندلی کی حکومت ہے الیکشن کروائیں تو کوئی نہیں سنتا تھا۔ اسٹاک مارکیٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آپ کا اسٹاک ایکسچینج اب کھڑا ہو گیا ہے، پرویز مشرف کے دور کے بعد بھی ہم نے اسٹاک ایکسچینج کو اٹھایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک آئی ایم ایف کا پروگرام نہیں آجاتا ہمیں مشکلات ہوں گی۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے کب کہا کہ ہم الیکشن نہیں کروائیں گے، انتخابی اصلاحات کے بعد الیکشن کی طرف جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ کو ہم نے مل کر ہٹایا ہے، مجھے لوگوں کے بند چولہے جلانے ہیں۔ عمران خان کی جانب سے نئے انتخابات کے مطالبے پر آصف علی زرداری نے کہا کہ الیکشن میں جاکر یہ کیا کرے گا؟ اپنے چار سال میں کیا کام کیا؟ الیکشن جلدی کروا کر یہ کیا کر لے گا؟
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ابھی نئی حکومت آئی ہے حالات کنٹرول کرنے میں تھوڑا وقت لگتا ہے۔ سابق صدر نے کہا کہ فوج غیر سیاسی ہوتی ہے تو جنرل باجوہ کو سیلوٹ کرنا چاہیے یا لڑنا چاہیے؟ پتہ چل گیا ہے کہ وہ نیوٹرل اور غیر سیاسی رہ سکتے ہیں، ہم کوشش کریں گے کہ وہ غیر سیاسی رہیں۔انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کی آبادی 20 کروڑ نہیں مانتا، میرے نزدیک ملک کی آبادی 30 کروڑ ہے اور انہی کے ساتھ ہمیں پاکستان کو بنانا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی لندن میں نواز شریف سے ملاقات

لندن: وزیراعظم شہباز شریف کی مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف سے ملاقات ہوئی۔ لندن میں مقیم مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے وزیراعظم شہبازشریف نے ملاقات کی۔ نواز شریف انتہائی گرم جوشی سے ملے اور شہباز شریف کو تھپکی بھی دی۔
اس موقع پر نواز شریف سے احسن اقبال، مفتاح اسماعیل، مریم اورنگزیب، خواجہ آصف شاہد خاقان اور سعد رفیق نے بھی ملاقات کی، اس موقع پر اسحاق ڈار عابد شیر علی اور سلیمان شہباز بھی موجود تھے۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شہباز شریف اور نوازشریف کی ملاقات کی تصویر شیئر کی اور لکھا کہ ’وہ کتنے خوش قسمت ہوتے ہیں جنہیں یہ عقیدتیں اور محبتیں نصیب ہوتی ہیں‘۔
پاکستان کے مفاد میں فوج کو سیاسی گفتگو سے دور رکھا جائے: آئی ایس پی آر

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مسلح افواج کو سیاسی گفتگو میں گھسیٹنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ افواج کو ملکی بہترین مفاد میں سیاسی گفتگو سے دور رکھیں۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ توقع ہے سب قانون کی پاسداری کریں گے، غیر مصدقہ اشتعال انگیز بیانات انتہائی نقصان دہ ہیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج اور قیادت کو سیاسی معاملات میں گھسیٹنے کی دانستہ کوششیں کی گئی ہیں، کچھ سیاسی شخصیات، چند صحافی اور تجزیہ کار سوشل میڈیا اور دیگر فورمز پر افواج کو سیاست میں گھسیٹ رہے ہیں۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ حقیقت کے برخلاف ہتک آمیز اور اشتعال انگیز بیانات نہایت نقصان دہ ہیں، ملک کے بہترین مفاد میں مسلح افواج کو ایسے غیر قانونی اور غیر اخلاقی عمل سے دور رکھا جائے۔
عمران خان کی حکومت بے فیض ہوتے ہی دھڑام گر گئی: مریم نواز

صدر عارف علوی سے گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کی ملاقات

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے ملاقات کی۔ ملاقات میں پنجاب کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق گورنر پنجاب نے عید سے قبل صدر مملکت کو ملاقات کی درخواست کی تھی۔یاد رہے کہ گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ دو روز قبل وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھا تھا۔
جس میں انہوں نے پنجاب میں تمام غیر آئینی عمل کا ذمہ دار حمزہ شہباز کو قرار دیا تھا۔ خط کے متن میں کہا گیا گیا تھا کہ عثمان بزدار کا بطور وزیراعلیٰ استعفیٰ متنازع ہے، ن لیگ نے پنجاب اسمبلی میں ڈی فیکٹو ممبران کی مکروہ حمایت حاصل کی، وفاداری تبدیل کرنے والے ارکان اسمبلی کو میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا۔
حکومت کا عمران خان کے بیرونی سازش کے الزام پر تحقیقاتی کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: حکومت نے عمران خان کے بیرونی سازش کے الزام پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان کردیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے خلاف کوئی بیرون ملک سازش نہیں ہوئی، جب اپنے اتحادی چھوڑ جائیں تب آپ کو یاد آیا کہ بیرونی سازش ہوئی؟ مریم اورنگزیب نے زور دیا کہ جلسوں کا شیڈول بھی اپنی بے نامی فرح کو بچانے کا بہانہ ہے، عمران خان درحقیقت فرح گوگی کو بچاؤ کی تحریک چلا رہےہیں۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ عمران خان کےدورحکومت میں نالائقی اورلوٹ مارکا بازارگرم تھا، افسران کے ذریعے پیسے کمائے گئے، ایک ایک تفصیل آ چکی ہے، صبح شام بیرون ملک سازش کا تماشا فرح گوگی بچاؤ تحریک ہے، آپ قوم کو بے وقوف نہیں بنا سکتے۔مریم اورنگزیب نے بتایا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اس صبح شام کے تماشے پر غیرجانبدار انکوائری کمیشن بنایا جائے، کمیشن آزاد ہوگا، تمام انکوائری عوام کے سامنے کی جائے گی، الزام تراشیاں فرح کو بچانے اور ملک کو نقصان پہنچانے کیلئے ہیں۔
اندازہ نہ تھا ادارے شہباز شریف کو وزیراعظم بنائیں گے: عمران خان

اسلام آباد: سابق وزیراعظم و چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ اندازہ نہ تھا ادارے شہباز شریف کو وزیراعظم بنانے کی اجازت دیں گے۔نجی ٹی وی کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ زرداری اور نواز شریف کامقصد صرف پیسے بنانا ہے، جب بھی ان چوروں اور دو ڈاکو فیملیز کا دور آیا تو پاکستان بہت نیچے چلا گیا، اگر ہم نے ان کو رہنے دیا تو یہ ملک کی بدقسمتی ہوگی۔
سازش کی کامیابی سے متعلق غلط اندازہ لگانے کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ رپورٹس مل رہی تھیں مگر یقین نہیں تھا کہ یہ سازش کامیاب ہوگی، مجھے نہیں پتہ تھا اس معاملے میں مختلف فریق شامل ہوجائیں گے، شہباز شریف پر مقدمات ہیں، میں نہیں سوچ رہا تھا کہ ہمارے انصاف کے ادارے اس طرح کے آدمی کو وزیراعظم بنانے کی اجازت دیں گے، کیونکہ اگر کسی کو ہٹاکر دوسرے شخص کو لانا ہو تو ایسے شخص کو لایا جائے جو بہتری لے کر آئے۔
عمران خان نے کہا کہ اب نیب اور ایف آئی اے ان کے کنٹرول میں ہیں، آتے ہی انہوں نے ایف آئی اے کے سارے لوگ تبدیل کردیے، میں حیران ہوں کہ ہماری عدالتیں یہ تماشا دیکھ رہی ہیں لیکن اس پر کوئی از خود نوٹس نہیں لیا جاتا، نیب نے فرح پر کیس کردیا، مہینہ بھی نہیں گزرا انتقامی کارروائیں شروع ہوگئیں، فرح کا صرف یہ قصور ہے کہ وہ بشریٰ بیگم کے قریب ہے۔
چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ میرے خلاف یہ کچھ کر نہیں سکتے، آمدن سے زائد اثاثہ جات کا کیس سرکاری عہدے دار پر ہوتا ہے، فرح تو سرکاری عہدے دار ہی نہیں ہے، آپ اس سے یہ سوال کیسے پوچھ سکتے ہیں، وہ 20 سال سے رئیل اسٹیٹ کا کام کررہی ہے، تین سال میں اس کام میں بہت پیسہ کمایا گیا ہے، اس کے خلاف ایف بی آر میں ٹیکس کا کیس ہوسکتا ہے لیکن نیب میں نہیں ہوسکتا، فرح بہانہ اصل نشانہ میں ہوں، بشریٰ کی دوست کے ذریعے ٹارگٹ کیا جارہا ہے، جس کا مقصد صرف کردار کشی ہے، انہوں نے عید کے بعد بھی میری کردار کشی کرنی ہے۔
گرفتاری سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چوروں کے خلاف جہاد میں جیل جانا چھوٹی چیز ہے، جان کی قربانی دینے کےلیے تیار ہوں، ان لوگوں کو کبھی تسلیم نہیں کروں گا، جب تک زندہ ہوں ان کے خلاف لڑوں گا، کوئی فکر نہیں مجھ پر آرٹیکل 6 لگائیں، غداری کا مقدمہ یا جو چاہے کریں۔
پاکستان میں عیدالفطر آج مذہبی جوش و جذبے سے منائی جا رہی ہے

اسلام آباد: ملک بھر میں آج عیدالفطر مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منائی جا رہی ہے، عید کی نماز کے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے جس میں ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں بھی کی گئیں۔ عیدالفطر آج مذہبی جوش وجذبے کے ساتھ منائی جا رہی ہے۔ اس موقع پر عید کی نماز کے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے جس میں ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں جب کہ اجتماعات کی سیکیورٹی کے لیے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
عید کے اس پُرمسرت موقع پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قوم کو عیدالفطر کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ سے دعاگو ہوں کہ وہ اس مبارک دن کو تمام پاکستانیوں اور عالم اسلام کے لیے خوشیوں اور آسانیوں کا سبب بنائے، اللہ تعالیٰ کا کرم ہے کہ اس نے ہمیں بھرپور طریقے سے رمضان المبارک میں اجتماعی عبادت کرنے کا موقع اور توفیق عطا فرمائی۔ صدر مملکت نے کہا کہ آج عید الفطر کے پُرمسرت لمحات میں ہم اس توفیق پر اللہ تعالیٰ کا شکر بجالا رہے ہیں اور خوشی و مسرت کا اظہار کر رہے ہیں،
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ عید الفطر کا دن اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی طرف سے بخشش، رحمت اور عفو و درگزر کا دن ہے، یہ دن خوشیاں بانٹنے اور اپنے معاشرے کے محروم طبقے کے لیے ایثار و قربانی کا دن ہے، ضرورت مندوں، ناداروں، غریبوں اور محتاجوں کی بھرپور مدد کرتے ہوئے انہیں بھی عید کی خوشیوں میں شامل ہونے کا موقع فراہم کریں۔ صدر مملکت نے کہا کہ عید کی حقیقی خوشی تب ہی مل سکتی ہے جب ہم دوسروں کو بھی اپنی خوشی میں شریک کریں۔
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ عبادت، ضبطِ نفس اور ایثار و قربانی کو ہماری شخصیت اور کردار کا حصہ بنائے، اللہ ہمیں نہ صرف اپنی ذات بلکہ ملک و قوم کی فلاح و ترقی کا سبب بنائے، اللہ ہمیں ملکی سالمیت و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

اسلام آباد میں پکڑ دھکڑ کی توعدلیہ کیلئے چیلنج ہوگا :عمران خان

اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم مئی کے آخر میں عوام کو اسلام آباد میں جمع کریں گے ، اگر پکڑ دھکڑ کی گئی تو یہ عدلیہ کے لئے چیلنج ہوگا۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پر امن احتجاج کرنا ہمارا حق ہے ، ہماری 26 سال کی سیاست دیک لیں ہم نے کبھی تصادم نہیں کیا نہ عوام کو انتشار کا کہا ہے ، عوام کو اسلام آباد میں جمع کریں گے ۔
اگر پکڑ دھکڑ کی گئی و یہ عدالتوں کیلئے چیلنج ہے ، فیسلہ کر لیں کہ ملک میں جمہوریت ہے یا نہیں ہے ، کیا صرف پی ٹی آئی کی حکومت کوہی یاد دلانا تھا کہ جمہوریت ہے ؟، ہم فیک نیوز پر بھی ایکشن لیتے تو کہتے کہ آزادی صحافت پر قدغن ہے ، آج دیکھیں میڈیا پر جو دباو ڈالا جا رہا ہے ہم اس سے متعلق سوچ بھی نہیں سکتے تھے ۔ عابد شیر علی کا والد شیر علی کہتا تھا کہ رانا ثناء اللہ نے 18قتل کئے ہیں ، دیکھ لیں انہوں نے اسے وزیر داخلہ بنا دیا ہے ، لیکن اگر انہوں انہوں نے سختی کی تو حکومت کیسے چلائیں گے ؟۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ ان کے خلاف تین کیسز کے فیصلے ہو چکے ہیں ،پانامہ پیپرز میں انکشاف ہوا کہ ان کے لندن کے سب سے مہنگے علاقے مے فیئر میں چار اپارٹمنٹس مریم کے نام پر ہیں ، پہلی بار ان کو بتانا پڑا کہ یہ ہمارے اپارٹمنٹس ہیں ، انہیں مجبوری میں تسلیم کرنا پڑا ، سپریم کورٹ میں کیس چلا ، پھر جے آئی ٹی بنی اور پھر سپریم کورٹ نے سزا دی ۔نواز شریف کو ڈیڑھ ارب روپے ، بچیس ملین ڈالر ، اور آٹھ ملین پاؤنڈ کا جرمانہ ، 10سال قید کی سزا ہوئی پھر وہ بیماری کا بہانہ کر کے ضمانت پر باہربھاگ گیا۔ مریم نواز کو 8 سال کی سزا ور دو ملین پاؤنڈ کی سزا ہو چکی ہے جبکہ نواز شرف کے بیٹے حسن نواز اور حسن نواز ان کے ہی دور میں ملک سے مفرور ہو گئے ۔
کپتان نے کہا کہ انہوں نےاپنے گھروں کے ملازمین کے نام پر ٹی ٹیز منگوائیں جب ان کے پاسپورٹ چیک کریں تو علم ہوتا ہے کہ وہ بیچارے کبھی بیرون ملک گئے ہی نہیں ، انہوں نے پیسہ چوری کرکے پہلے بیرون ملک بھیجا اورپھر وہاں سے اپنے ملازموں کے اکاؤنٹس میں منگوایا ۔ شہباز شریف نے بطور وزیر اعلیٰ ، وزیر اعظم کا جہاز استعمال کیا ، انہوں نے 39 دورے بیرون لک اور 515 اندرون ملک اسی جہاز پر کئے ، اس طرح قومی خزانے کو 42 کروڑ کا نقصان پہنچا ، یہ سیدھا سیدھا نیب کیس ہے ۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ان کے ملازم گلزار چپراسی کے بینک اکاؤنٹ میں 50 لاکھ روپے آتے ہیں جو کوئی اورنگزیب بٹ دیتاہے ، اس ک بعد اورنگزیب بٹ چیئرمین بیوٹیفکیشن گجرات بنا دیا جاتا ہے اور ڈی سی ، ٹی ایم او ا س کے نیچے رکھ دئے جاتے ہیں تا کہ وہ اپنا پیسہ پورا کر سکے ۔ احسن اقبال کے بھائی کو قوانین میں نرمی کر کے ہارٹیکلچر کا کنٹریکٹ دیا جاتا ہے وہ ساڑھے چار کروڑ روپے کے پودے بیچتا ہے ، یہ بھی نیب کیس ہے ۔ جب نواز شریف 2013 میں اقتدار میں آتا ہے تو لاہور کا ماسٹر پلان تبدیل کر دیا جاتا ہے ، فوری طور پر مریم نواز 80 کرور روپے کی زمین رائیونڈکے قریب خرید کر براہ راست فائدہ اٹھا لیتی ہے ۔ چودھری شوگر ملز میں مریم نواز 12 ملین شیئرز خریدتی ہے جس کیلئے وہ 99 کروڑ روپے دیتی ہے مگر اس 99 کروڑ کی کوئی سورس آف انکم نہیں بتائی جاتی ۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ یہ کرپشن کیسز ختم کرا کر چوری کا بازار شروع کرینگے۔ یہ سارے کیسز ان کے دور کے ہیں۔ ہمارے دور میں بنایا گیا ایف آئی اے کا مقصود چپڑاسی والا کیس مضبوط ترین کیس ہے۔ لیکن ہمارا انصاف کا نظام ایسا ہے کہ تاریخ پر تاریخ دے دی جاتی ہے۔ کبھی بینچ ٹوٹ جاتا ہے۔ نیب میں جانا ہو تو جلسہ کر دیا جاتا ہے۔ ایونٹ فیلڈ کے سوا کسی کیس کو اختتام تک نہیں پہنچایا گیا۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کی جو کال دی ہے وہ تاریخ کی سب سے بڑی عوامی موومنٹ ہو گی ۔ عوام اس طرح کبھی گھروں سے نہیں نکلی ہو گی جس طرح اب نکلے گی ، میں چاہوں تو آج بھی عوام کو نکال سکتا ہوں لیکن چاہتا ہوں کہ ان کی ٹریننگ ہو ۔ رہی بات انتقامی کارروائیوں کی تو یہ عوام کو اور جوش دیں گی ۔ شریفوں نے ساری زندگی انتقامی کارروائی کی ۔ یہ ان کے ڈی این اے میں ہے۔ انہوں نےجب نجم سیٹھی کو بند کر کے ڈنڈے مارے ۔ آج ہماری عدلیہ آزاد بیٹھی ہے ، ایسی آزاد عدلیہ کبھی نہیں تھی ، پختونخوا میں 9 سال ہو گئے ، ہم نے ایک جھوٹا کیس نہیں کیا لیکن انہوں نے آتے ہی ہمارے خلاف جھوٹے کیسز بنائے جن کے ثبوت بھی نہیں ہیں ۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ ایف آئی آر درج کیسے ہو سکتی ہے مجھے سمجھ نہیں آتی۔
انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کی تیاریوں اور نئی حلقہ بندیوں سے متعلق سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ آئین الیکشن کمیشن آئین کو کہتا ہے کہ 90 دن میں الیکشن کرانے کی تیاری ہونی چاہئے یہ اگر نوے دن میں الیکشن نہیں کرا سکتے تو ان کے خلاف ایکشن ہونا چاہئے ، اس چیف الیکشن کمیشن پر ہمیں کوئی اعتماد نہیں ، اس نے ہر موقع پر ہمیں نقصان پہنچایا ، عدالتوں کو اسی وقت اسے برطرف کرنا چاہئے تھا جب اس نے کہا کہ ہم تو کئی مہینے تک الیکنشن نہیں کرا سکتے ۔
وقت گزر جاتا ہے ، 70 کی دہائی میں وقت اور تھا، یہ سوشل میڈیا کا ٹائم ہے۔ پہلے کبھی بھی ایک خبر اتنی تیزی سے نہیں پھیلی جتنی آج پھیلتی ہے ، آج دو تین گھنٹے میں ساری دنیا میں بات پھیل جاتی ہے ، آج جس کے پاس موبائل فون ہے ، اس کی آواز ہے ، اگر کوئی عوامی رائے کو کنٹرو ل کرنے کی سوچ رہا ہے تو وہ پرانے دور میں رہ رہا ہے ، میں عوام کو دیکھ رہا ہوں ،میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ عوام میں اتنا شعور ہوگا، اسلام آباد مارچ میں عورتیں بچے ، فیملیز نکلیں گی ۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ 22 کروڑعوام کے خلاف اتنی بڑی سازش ہوئی ہے۔ کہ اگر وہ بنانا ریپبلک میں بھی ہوتی تو وہاں سے بہت بڑا رد عمل آتا ، ان کے اداروں نے بھی سنجیدہ لینا تھا۔ ایک منتخب وزیراعظم کی حکومت کو بیرونی سازش اور اندر موجود میر جعفر نے تبدیل کیا۔ عوام کو تکلیف ہے کہ بد ترین کرپٹ افیا کو ان پر مسلط کر دیا۔ اب اداروں کو بہتر کام کرنا چاہئے۔ ہم نے اداروں کو کال کیا ہے کہ وہ اپنی ساکھ کیلئے اس کو ایکسپوز کریں ۔
شہباز شریف پاکستان کیلئے 8 ارب ڈالرز کا پیکیج لینے میں کامیاب

اسلام آباد: پاکستان، سعودی عرب سے تقریباً 8ارب ڈالرز کا پیکیج حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مفتاح اسماعیل طریقہ کار کو حتمی شکل دے رہے ہیں، دستاویز تیاری میں دو ہفتے لگیں گے۔ تفصیلات کے مطابق، وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے موقع پر پاکستان، سعودی عرب سے تقریباً 8 ارب ڈالرز کے معقول حجم کا پیکیج حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے جس میں تیل فنانسنگ کی سہولت، اضافی رقوم چاہے وہ ڈپوزٹس کی صورت میں ہو یا سکوک اور موجودہ 4.2 ارب ڈالرز کے رول اوور کی صورت میں ہو، ملے گی۔
اعلیٰ حکام نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر دی نیوز کو تصدیق کی ہے کہ اس ضمن میں تکنیکی تفصیلات پر کام ہورہا ہے اور تمام دستاویزات تیاری میں دو ہفتے کا وقت لگے گا جس کے بعد اس پر دستخط ہوں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف اور ان کا سرکاری وفد سعودی عرب سے روانہ ہوچکا ہے لیکن وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اب بھی وہاں ہیں اور اضافی مالی پیکیج کے طریقہ کار کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔ عہدیدار کا کہنا تھا کہ پاکستان نے تیل کی سہولت 1.2 ارب ڈالرز سے بڑھا کر 2.4 ارب ڈالرز کرنے کا کہا تھا، جسے سعودی عرب نے قبول کرلیا ہے۔ جب کہ 3 ارب ڈالرز کے موجودہ ڈپوزٹ کو بھی جون 2023 تک رول اوور کرنے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔
سرکاری ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب نے 2 ارب ڈالرز کے اضافی پیکیج کو ڈپوزٹ یا سکوک کے ذریعے فراہم کرنے پر بات چیت کی اور ممکنہ طور پر مزید رقم پاکستان کو فراہم کی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ مجموعی پیکیج کے حجم کا اندازہ اس وقت لگایا جائے گا جب اضافی رقم کو حتمی شکل دی جائے گی، یہ رقم مجموعی طور پر 8 ارب ڈالرز کے قریب ہوگی۔ سعودی عرب نے دسمبر، 2021 میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں 3 ارب ڈالرز جمع کیے تھے۔ جب کہ سعودی تیل سہولت (ایس او ایف) مارچ، 2022 سے فعال ہوئی ہے، اس کے علاوہ پاکستان کو تیل کے حصول کے لیے 10 کروڑ ڈالرز کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔
یہاں یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ سعودی عرب نے 2013-18 میں ن لیگ دور حکومت میں 7.5 ارب ڈالرز کا پیکیج فراہم کیا تھا۔ جب کہ پی ٹی آئی دور حکومت میں سعودی عرب نے 4.2 ارب ڈالرز کا پیکیج دیا۔ اب سعودی عرب، اسلام آباد کو اضافی مالی پیکیج دے رہا ہے، جب کہ پاکستان کو اس کی سخت ضرورت ہے۔ پاکستان کے غیرملکی زرمبادلہ ذخائر گزشتہ 6 سے 7 ہفتوں میں 6 ارب ڈالرز کم ہوکر 10.5 ارب ڈالرز پر پہنچ چکے ہیں۔ ابتدائی 9 ماہ میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ بڑھ کر 13.2 ارب ڈالرز تک پہنچ چکا ہے اور بیرونی قرض ادائیگی کا دبائو بڑھا ہے، ایسے میں پاکستان کو جون، 2022 تک 9 ارب ڈالرز سے 12 ارب ڈالرز کی ضرورت ہے۔
پاکستان کو رواں مالی سال میں (اپریل سے جون کے درمیان) آخری سہ ماہی میں 3 ارب ڈالرز کے قرض واجبات ادا کرنا ہیں۔ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کو لازمی سمجھا جارہا ہے کیوں کہ مجموعی بیرونی مالی ضروریات کا تخمینہ آئندہ مالی سال 2022-23 کے لیے 35 ارب ڈالرز لگایا گیا ہے، جب کہ آئی ایم ایف پروگرام کے بغیر یہ بڑا مالی فرق ختم نہیں ہوسکتا۔تاہم، کچھ آزاد ماہر اقتصادیات بالخصوص ڈاکٹر اشفاق حسن خان نے تجویز دی ہے کہ لگژری کاروں سمیت دیگر غیر ضروری اشیاء کی درآمدات پر پابندی لگانی چاہیے۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ایک پیغام میں کہا ہے کہ جدہ ایئرپورٹ پر ابھی وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر ساتھیوں کو خدا حافظ کہا ہے، وفدابوظہبی میں مختصر قیام کرتے ہوئے اسلام آباد پہنچے گا، ابو ظہبی میں ولی عہد محمد بن زاید سے ملاقات ہوگی، میں سعودی حکام سے ملاقات اور تکنیکی سطح کے مذاکرات شروع کرنے کیلئے سعودی عرب میں ہی قیام کرونگا۔