فائدے کیلئے اقتدارمیں آنے والے اپنی عاقبت خراب کررہے ہیں، وزیراعظم - کراچی کے علاقے عزیزآباد میں رینجرز کا سرچ آپریشن، 5 افراد زیرحراست - پاناما لیکس، سپریم کورٹ نے درخواستوں پر سماعت کی تاریخ یکم نومبرمقرر کردی - تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ نوازشریف کرپشن کے بادشاہ ہیں اور ان کا رونا اسپتالوں کے لیے نہیں بلکہ پاناما میں پکڑے جانے کا ہے۔ ایل او سی پر فائرنگ سے پاکستانی فوجیوں کی شہادت کا بھارتی دعویٰ جھوٹا ہے، آئی ایس پی آر - لندن کو پیچھے چھوڑتے ہوئے بنکاک دنیا کا سب سے بڑا سیاحتی مرکز بن گیا - ابوظہبی ٹیسٹ: پہلے دن کے اختتام پر پاکستان کے 4 وکٹوں پر 304 رنز - مقبوضہ کشمیر میں ریاستی ظلم کے خلاف احتجاج کرنیوالے سرکاری ملازمین برطرف

واشنگٹن: امریکا نے عالمی اتحاد اور مقامی اتحادیوں کے ساتھ مل کر شام میں کارروائیاں شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جب کہ ان کارروائیوں میں سیریئن ڈیموکریٹک فورسز بھی شامل ہوں گی۔ امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نوئرٹ نے کہا ہے کہ مشن کا مقصد شام میں داعش کے محفوظ ٹھکانوں کا صفایا کرنا ہے۔ ترجمان نے کہا ہے کہ یہ لڑائی مشکل ہوگی لیکن ہم اور ہمارے اتحادی ضرور کامیابی حاصل کریں گے اور جوابی حملے کی صورت میں امریکا، اتحاد اور ساتھیوں کی افواج اپنا دفاع کریں گی، وہ وقت چلا گیا جب داعش علاقے پر کنٹرول کیا کرتی تھی اور شام کے عوام میں دہشت پھیل جاتی تھی۔ ہیدر نوئرٹ نے کہا کہ امریکا نیٹو کے اپنے اتحادی ترکی اور ہمارے پارٹنرز اسرائیل، اردن، عراق اور لبنان سے ملکر کام کریگا تاکہ ان کی سرحدوں کو داعش سے محفوظ بنایا جاسکے۔ ہم چاہیں گے کہ علاقے کے ہمارے ساتھی اور اتحادی افواج، اسلحے اور وسائل کے اعتبار سے اپنا جائز حصہ ڈالیں تاکہ واگزار کرائے گئے علاقوں میں استحکام برقرار رکھا جاسکے۔ ترجمان نے امریکی صدر کے ان کلمات کا حوالہ دیا جو انھوں نے فرانس کے صدر امانوئیل میکخواں کے ہمراہ ادا کیے تھے جن میں انھوں نے کہا تھا کہ ہم شام میں مضبوط اور دیرپا نتائج کے حصول کا عزم رکھتے ہیں۔ ہیدر نوئرٹ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 کے تحت جنیوا عمل کو بحال کیا جائے گا اور بین الاقوامی وسائل فراہم کیے جائیں گے تاکہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر شام کی ضروریات پوری کی جا سکیں، انھوں نے کہا کہ امریکا اس عزم پر قائم ہے کہ آئندہ کا سیاسی تصفیہ عمل میں لایا جا سکے جس کی بدولت تمام شامیوں کی خواہشات پوری ہوں، جن میں سنی عرب، کْرد، مسیحی، ترکمان اور دیگر اقلیتیں شامل ہیں۔ 

امریکا کا شام میں پھر جنگی کارروائیوں کا اعلان