
مقبوضہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا آج تاریخی اجلاس
بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت یکطرفہ بدلنے کے معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس آج شام سات بجے ہوگا، سلامتی کونسل کے صدر کے ترجمان نے میٹنگ کی تصدیق کردی۔
پاکستان نے اجلاس بلانے کی درخواست کی تھی جبکہ چین نے بھی مطالبہ کیا تھا۔ بند کمرہ میٹنگ میں مسئلہ کے مختلف پہلوؤں اور ان کو حل کرنے سے متعلق امور پر صلاح مشورہ کیا جائے گا، جس کے بعد باقاعدہ اجلاس سے متعلق فیصلے کا امکان ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ دیکھنا یہ ہے کہ سلامتی کونسل اپنی ذمے داری کیسے ادا کرتی ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ پاکستان پُرامید ہے کہ سلامتی کونسل کشمیر کے مظلوم عوام کی مشکلات کا حل نکال لے گی۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے سابق مندوب عبد اللہ حسین ہارون کا کہنا ہے کہ کامیابی کا انحصار پاکستان کی تیاری پر ہے۔ پچاس برس میں کشمیر کی صورتحال پر پہلا اجلاس کم از کم اس بات کا اعتراف ضرور ہے کہ یہ دو طرفہ نہیں عالمی سطح کا تنازع ہے۔

پائلٹس جعلی ڈگری کیس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سپریم کورٹ طلب

راجستھان اور اترپردیش میں طوفان، آسمانی بجلی سے 125 افراد ہلاک
امریکہ ایرانی جوہری معاہدہ سے نہ نکلے ورنہ جنگ کا خطرہ ہوسکتا ہے
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں شہریوں کی شہادت کے بعد شٹرڈان ہڑتال کی گئی ہے۔ قابض بھارتی فوج کی جانب سے مظاہرین پر پیلٹ گن، بلٹ گن اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی جبکہ میر واعظ عمر فاروق سمیت حریت رہنماﺅں کو نظر بند کردیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں حریت مزاحمتی فورم کی کال پر بدھ کو مکمل شٹر ڈان ہڑتال کی گئی ۔گزشتہ روز قابض فوج نے مزید تین کشمیریوں کو شہید کردیاتھا اورکٹھ پتلی انتظامیہ نے کشمیریوں کی آواز دبانے کیلئے موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند کردی ۔ شوپیاں اور دیگر اضلاع میں ہزاروں کشمیریوں کے احتجاج بعد ٹرین سروس معطل کردی گئی ۔حریت مزاحمتی فورم کے رہنماں چیئرمین میرواعظ عمر فاروق، سید علی گیلانی، یاسین ملک اور دیگر نے ہڑتال کی اپیل کی ہے۔
قابض فوج نے دوسرے روز بھی ضلع شوپیاں کے علاقے وانی پورہ میں گھر گھر آپریشن کیاتھا۔ چادر اور چار دیواری کے تقدس کی پامالی کی مزاحمت پر دو گھروں کو اڑا دیا۔ امدادی کارکنوں نے ملبے سے دو لاشوں اور خواتین و بچوں سمیت متعدد زخمیوں کو نکال لیا۔ نہتے شہریوں کے قتل کی خبر پر شوپیاں اور دیگر اضلاع بند ہوگئے۔ ہزاروں افراد نے بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کیا اور فوج کو واپس بیرکوں میں بھیجنے کا مطالبہ کیا۔بھارتی فوج نے مظاہرین پر فائرنگ کرکے ایک خاتون کو شہید اور ایک سو سے زائد کشمیریوں کو زخمی کردیا۔ بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج پر کٹھ پتلی انتظامیہ نے مقبوضہ شوپیاں میں ٹرین سروس بندکردی اور موبائیل و انٹرنیٹ سروس کو معطل کر دی۔
