
شاہ رخ خان سے سرد جنگ کا معاملہ

پاکستانی فلمساز ہالی ووڈ فلم ’ڈاکٹر اسٹرینج‘ کی ملک میں ریلیز سے ناخوش
شاہ رخ خان سے سرد جنگ کا معاملہ

ممبئی: بالی ووڈ اسٹار اجے دیوگن نے شاہ رخ خان کے ساتھ خراب تعلقات کی تردید کردی۔ بالی ووڈ میں فنکاروں کے درمیان خاموش تنازعات کی خبریں میڈیا کی زینت بنتی رہتی ہیں اور اس مرتبہ اجے دیوگن اور شاہ رخ خان کے درمیان تعلقات خراب ہونے کی خبریں گرم ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق شاہ رخ خان کی فلم ’جب تک ہے جان‘اور اجے دیوگن کی فلم ’سن آف سردار‘ کی باکس آفس پر ریلیز سے شروع ہونے والا تنازعہ اب تک جاری ہے۔ مقامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ تنازعہ اتنا اتنی شدت اختیار کرگیا ہے کہ دونوں اداکاروں کے تعلقات پر بھی منفی اثرات مرتب کررہا ہے۔
تاہم سپراسٹار اجے دیوگن نے شاہ رخ خان کیساتھ سرد مہری اور خراب تعلقات کی تردید کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ میرے اور کنگ خان کے تعلقات بہت اچھے ہیں اور ہم ایک دوسرے کی مدد بھی کرتے ہیں، میڈیا میں میرے اور شاہ رخ سے متعلق جو باتیں سرگرم ہیں وہ محض افواہ ہیں۔اجے دیوگن نے بتایا کہ ہماری اکثر فون پر گفت و شنید ہوتی ہے، اگر ایک مشکل میں ہو تو دوسرا مدد کیلئے ساتھ کھڑا ہوتا ہے کیوں کہ ہم دوسرے پر بھروسہ اور یقین کرتے ہیں۔
دانیہ شاہ کے الزامات پر عامر لیاقت کا جواب

کراچی: ٹی وی میزبان اور رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین نے اپنی تیسری بیوی دانیہ شاہ کے الزامات کے جواب میں سوشل میڈیا پر ایک طویل پوسٹ شیئر کی ہے جس میں انہوں نے دانیہ شاہ کے الزامات کو من گھڑت اور جھوٹا قرار دیا ہے۔ گزشتہ روز عامر لیاقت کی تیسری اہلیہ دانیہ شاہ نے انکشاف کیاتھا کہ اس نے عامر لیاقت سے طلاق لینے کے لیے عدالت سے رجوع کیا ہے اور اس کے ساتھ ہی طلاق لینے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا تھا کہ عامر لیاقت نہ صرف نشہ کرتا ہے بلکہ نشے میں دھت ہوکر مجھ پر تشدد بھی کرتا ہے۔ عامر لیاقت عیاش آدمی ہے لہذا عدالت عامر لیاقت سے تنسیخ نکاح کی ڈگری جاری کرے۔
عامر لیاقت نے دانیہ شاہ کے الزامات کے جواب میں سوشل میڈیا پر ایک طویل پوسٹ کی ہے جس میں انہوں نے دانیہ شاہ کی جانب سے ان کے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے میں عامر لیاقت حسین اپنے دفاع میں قانونی طور پر عدالت کا نوٹس ملنے کے بعد جواب ضرور داخل کروں گا۔ عامر لیاقت نے کہا میں شراب پیتا ہوں نہ آئس کا نشہ کرتا ہوں۔ چار ماہ کی شادی میں کمرے میں بند ہونے کے الزامات کے باوجود ٹک ٹاک پر پابندی سے ویڈیوز شاید ملائکہ (معاذاللہ) آکر ڈال جاتے تھے۔ بھوکا رکھنے والا روزانہ ان کی پسند کا کھانا باہر سے منگواکر کھلاتا تھا۔ جس انسان نے زندگی بھر عورت کی عزت و احترام کا درس دیا ہو وہ تشدد کرے گا؟
عامر لیاقت نےاپنی پوسٹ میں انکشاف کیا کہ ان کی تیسری بیوی نے ان سے اپنی اصل عمر چھپائی اور جعلی شناختی کارڈ دکھایا۔ انہوں نے کہا میں آج عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں 4 ماہ سے ان بھیانک سچائیوں کا بوجھ کیسے اٹھاتا رہا اور پھر اسپتال کے دروازے تک پہنچ گیا۔عامر لیاقت نے بتایا کہ ان کی بیوی بہانےبہانے سے ان سے پیسے لیتی رہی۔ شادی کے چار ماہ میں چونکہ ان کے (دانیہ کے) گھر میں کمانے والا کوئی نہ تھا میں معاشی حالات کی مجبوری کے باوجود ان کی والدہ کو ماہانہ 2 لاکھ روپے بھجواتا رہا جب کہ ایک لاکھ دانیہ کو جیب خرچ دیتا رہا۔ دانیہ نے اپنی بہن اور بہنوئی کے خرچے کی مد میں 5 لاکھ روپے، 8 لاکھ سود اتارنے کی مد میں اور اپنے ذاتی اخراجات جس میں کرائے کی گاڑی بھی شامل تھی نقد 15 لاکھ روپے لے گئیں۔
جب کہ آتے ہوئے مجھ سے ہیرے کی انگوٹھی اور سیٹ کی فرمائش کی میں نے کہا صرف 10 لاکھ روپے ہیں تو انہوں نے 9 لاکھ روپے کی انگوٹھی خریدی۔عامر لیاقت نے بتایا کہ دانیہ شاہ ان سے بہانے بہانے سے پیسے منگواتی رہیں کبھی بہن کے نومولود بچے کی حالت بگڑ گئی پیسے؟ ابو اسپتال میں ایڈ مٹ ہوگئے پیسے؟ بہن کے گھر میں تنگی ہے پیسے؟
عامر لیاقت نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ میں اپنا میڈیکل کراتا ہوں کہ کب شراب پی؟ اور یہ (دانیہ شاہ) اپنا ٹیسٹ کرائیں تاکہ ان کی عمر معلوم ہوسکے۔ عامر لیاقت نے کہا ’’آج میں اس لڑکی کے لڑکی ہونے پر شرمندہ ہوں کہ شرم کے باعث بہت کچھ چھپانا پڑ رہا ہے‘‘۔ واضح رہے کہ عامر لیاقت نے رواں سال 10 فروری کو سوشل میڈیا پر اعلان کیا تھا کہ انہوں نے 18 سالہ ٹک ٹاکر سیدہ دانیہ شاہ سے تیسری شادی کرلی ہے۔ عامر لیاقت نے یہ اعلان ان کی دوسری بیوی سیدہ طوبیٰ انور کی جانب سے خلع کی تصدیق کیے جانے کے دوسرے روز کیا تھا۔
پاکستانی فلمساز ہالی ووڈ فلم ’ڈاکٹر اسٹرینج‘ کی ملک میں ریلیز سے ناخوش

پاکستانی فلم میکرز ہالی ووڈ فلم ’ڈاکٹر اسٹرینج‘ کو پاکستان میں ریلیز کیے جانے پر ناخوش ہیں۔ پاکستان کے شوبز انڈسٹری کے اراکین نے فلم ’ڈاکٹر اسٹرینج‘ کو پاکستان میں ریلیز کیے جانے پر اپنی رائے کا اظہار کرنے کے لیے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔ پاکستان کے معروف فلم میکرز جیسے کہ عدنان صدیقی، وجاہت رؤف، یاسر نواز، سید نور، اور حسن ضیاء نے ہفتے کے روز شام 4 بجے آرٹس کونسل کراچی میں ایک پریس کانفرنس طلب کی۔
اس پریس کانفرنس میں پاکستانی فلم میکرز نے فلم ’ڈاکٹر اسٹرینج‘ کو پاکستان میں ریلیز کیے جانے کے فیصلے پر اپنے خیالا ت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ’امپورٹڈ فلموں کو مقامی فلموں پر ترجیح دی جارہی ہے‘۔ اس حوالے سے فلم میکرز کا مزید کہنا تھا کہ’یہ فیصلہ مقامی لوگوں کے لیے ایک بہت بڑا دھچکا ہوسکتا ہے‘۔ خیال رہے کہ اس سال پر عید پر کئی مقامی فلمیں ریلیز ک گئی ہیں جنہیں فلمی مداحوں کی جانب سے بہت پسند بھی کیا جارہا ہے۔
عید پر ریلیز ہونے والی پاکستانی فلموں میں فلم’گھبرانہ نہیں ہے‘، ’دم مستم‘، ’پردے میں رہنے دو‘،’چکر‘، اور فلم’تیری بجری دی راکھی‘ شامل ہیں۔ ان تمام فلموں کے باکس آفس پرمجموعی بزنس سے مقامی سینما کی بحالی کے لیے فلم میکرز کے حوصلے بڑھے ہیں۔ خبروں کے مطابق، مارول سنیمیٹک اسٹوڈیوز کی مشہور فلم’ڈاکٹر اسٹرینج‘ کو ریلیز میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم، کچھ سینما گھروں میں اس فلم کی پہلے سے ہی نمائش کردی گئی۔
جس کی وجہ سےاس فلم کو مقامی فلموں کے لیے پاکستانی فلم میکرز کی جانب سے خطرے کی علامت سمجھا گیا اور اس مسئلے کو وقت پر ہی حل کرنے کے لیے پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ پاکستانی فلم میکرز کی ٹیم اس کانفرنس کے ذریعے یہ بتانا چاہتی ہے کہ پاکستان کی 4 اردو فلموں اور ایک پنجابی فلم کورونا وباء کے بعد پاکستان میں سنیما گھروں کی رونقیں بحال کرنے میں مثبت کردارادا کررہی ہیں اور باکس آفس پراچھی کارکردگی دکھا رہی ہیں۔
لیکن سینما گھر اب بھی مقامی پروڈکشن کی بجائے غیر ملکی پروڈکشن کا انتخاب کرتے ہیں، جس کی وجہ سے 50 فیصد سے زیادہ اسکرینز اور یہاں تک کہ کچھ سنیما گھروں میں 100فیصد اسکرینز پر غیر ملکی فلموں نے جگہ لی ہوئی ہے۔پاکستانی فلم میکرز کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا گیا ہے کہ سنیما گھروں کے مقامی فلموں کے ساتھ ایسے رویّے کی وجہ سے ہماری انڈسٹری کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
فلم میکرز کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ پاکستان میں غیر ملکی فلموں کی ریلیز کے خلاف نہیں ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ مقامی سینما گھر منافع کمائیں لیکن اس بات کا خیال رکھیں کہ اس کی قیمت مقامی فلموں کو نہ ادا کرنی پڑے۔