اسرائیل کا شام پر حالیہ حملہ، روس کا شدید ردِعمل

ماسکو: دمشق میں گزشتہ روز اسرائیل کے میزائل حملے کے بعد روس نے اسرائیل سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام پر اپنے حملے بند کر دے۔ ترک سرکاری خبررساں ادارے انادولو نیوز ایجنسی کے مطابق ماسکو میں پریس بریفنگ کے دوران وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخارووا نے اسرائیلی اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اسرائیل اس شیطانی اور خطرناک کارروائیوں کو روکے۔ ہم اس بات پر زور دینا ضروری سمجھتے ہیں کہ شام کی سرزمین پر جاری اسرائیلی گولہ باری بین الاقوامی قوانین کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، لہٰذا یہ واضح طور پر ناقابل قبول ہے۔ زاخارووا نے مزید کہا کہ ہم ایسے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہیں جو فوجیوں اور شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں کئی گنا اضافہ کرے اور پورے خطے میں کشیدگی کا باعث بنے۔

ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسرائیلی حملوں سے شامی مسلح افواج کی جنگی صلاحیتیں کمزور پڑتی ہیں اور شام میں دہشت گردی سے نمٹنے کی کوششوں پر منفی اثر پڑتا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل نے شام کے دارالحکومت دمشق کے جنوب میں بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب ایک علاقے کو میزائل حملے کا نشانہ بنایا تھا جس میں چار شامی فوجی ہلاک اور تین زخمی ہوئے تھے۔

افغانستان میں مسجد کے اندر زوردار دھماکا؛ 50 نمازی شہید

کابل: افغان دارالحکومت کی ایک مسجد میں زوردار دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 50 نمازی شہید اور 20 زخمی ہوگئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں مسجد خلیفہ آغا گل جان میں اُس وقت دھماکا ہوگیا جب وہاں نماز جمعہ ادا کی جارہی تھی اور سیکڑوں نمازی شریک تھے۔

دھماکا اتنا زوردار تھا کہ مسجد کے دروازے اور شیشے ٹوٹ گئے جب کہ آس پاس کی عمارتوں کے کھڑکیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ دھماکے کے بعد بھگدڑ مچ گئی اور ہر طرف آہ و بکا کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں۔ ریسکیو ادارے نے امدادی کاموں کے دوران 30 سے زائد افراد کو اسپتال منتقل کیا جن میں سے 50 کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے جب کہ 20 شدید زخمی ہیں جن میں سے 6 کی حالت نازک ہے۔

دھماکے کے بعد طالبان اہلکاروں نے جائے وقوعہ کا محاصرہ کرلیا۔ تاحال دھماکے کی نوعیت کا تعین نہیں ہوسکا ہے۔ اس حوالے سے طالبان سیکیورٹی فورسز تفتیش کر رہی ہیں۔تاحال کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم گزشتہ برس اگست کے وسط میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے مساجد اور سیکیورٹی اہلکاروں پر حملے کی ذمہ داری داعش قبول کرتی آئی ہے۔

گزشتہ روز بھی افغانستان کے صوبے بلخ میں 2 مختلف مقامت پر بم دھماکے ہوئے تھے جس میں مجموعی طور پر 11 افراد جاں بحق اور 14 زخمی ہوگئے تھے جب کہ گزشتہ جمعے کو بھی قندوز کی مسجد میں بم دھماکے میں 33 افراد شہید ہوگئے تھے۔