پاناما لیکس؛ عمران خان نے شریف خاندان کے خلاف دستاویزات اورشواہد جمع کرادیے۔ کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 7 فوجی شہید ہوگئے ہیں۔ صدر مملکت ممنون حسین کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے شہیدوں کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی اور مسلح افواج ہر طرح کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح چوکس ہے۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بھارتی فائرنگ پر بھرپور اورموثر جواب جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مادروطن کے دفاع میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔ وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی کر رہی ہے تاہم پاکستان کسی بھی جارحیت کی صورت میں دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ مسلمانوں کو ہراساں کرنا چھوڑدیں۔ ٹرمپ نے کہاکہ ’وہ یہ کہناچاہتے ہیں کہ ایسا مت کریں، یہ خطرناک ہے کیونکہ وہ اس ملک کو اکٹھاکرنے جارہے ہیں۔ لاہور پریس کلب کے نئے ارکان کےلئے جرنلسٹ کالونی فیز 2 کی منظوری دے دی گئی ہے۔

" وومن سیفٹی ایپلی کیشن" خواتین کو تحفظ فراہم کرے گی، ایک بٹن دبا کر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مدد طلب کر سکتی ہیں: پنجاب سیف سٹیزا تھارٹی

پنجاب سیف سٹیزا تھارٹی نے خواتین کیلئے وومن سیفٹی ایپلیکشن کے استعمال کے حوالے سے تربیتی ورکشاپس کا آغاز کر دیا ہے۔ وومن سیفٹی انڈرائیڈ ایپلی کیشن کے استعمال پر ایک روزہ آگاہی تربیتی کورس کا اہتمام وزیراعلی پنجاب سپیشل ریفارمز یونٹ کے تعاون سے کیا گیا۔

اس موقع پرپنجاب سیف سٹیزاتھارٹی کی لیڈی آفیسرجنت منظور نے وومن سیفٹی ایپلیکشن کے استعمال پر خصوصی لیکچر دیا۔ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین کو تربیتی ورکشاپ میں ویمن سیفٹی ایپلیکشن کی افادیت بارے بریفنگ دی گئی۔ شرکاء کوتحفظ خواتین بل،جنسی زیادتی،تیزاب گردی جیسے جرائم سے تحفظ بارے آگاہی فراہم کی گئی۔ اس موقع پر شرکاء کو بتایا گیا کہ کس طرح ہنگامی حالت میں وومن سیفٹی ایپلیکشن کے استعمال سے خواتین فوری امداد طلب کر سکتی ہیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ان کی مدد کیلئے تیار ہیں۔

تربیتی کورس میں شامل خواتین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کی جانب سے متعارف کی گئی اپیلکیشن خواتین کو تحفظ فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس ایپلی کیشن کے استعمال سے خواتین معاشرے میں خود کو مزید محفوظ تصور کریں گی اور انہیں یقین ہو گا کہ ایک بٹن دبا کر وہ کسی بھی لمحے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد طلب کر سکتی ہیں۔ تربیتی سیشن کے اختتام پر سیف سٹیز اتھارٹی کی جانب سے شرکاء میں اسناد تقسیم کی گئیں۔