فائدے کیلئے اقتدارمیں آنے والے اپنی عاقبت خراب کررہے ہیں، وزیراعظم - کراچی کے علاقے عزیزآباد میں رینجرز کا سرچ آپریشن، 5 افراد زیرحراست - پاناما لیکس، سپریم کورٹ نے درخواستوں پر سماعت کی تاریخ یکم نومبرمقرر کردی - تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ نوازشریف کرپشن کے بادشاہ ہیں اور ان کا رونا اسپتالوں کے لیے نہیں بلکہ پاناما میں پکڑے جانے کا ہے۔ ایل او سی پر فائرنگ سے پاکستانی فوجیوں کی شہادت کا بھارتی دعویٰ جھوٹا ہے، آئی ایس پی آر - لندن کو پیچھے چھوڑتے ہوئے بنکاک دنیا کا سب سے بڑا سیاحتی مرکز بن گیا - ابوظہبی ٹیسٹ: پہلے دن کے اختتام پر پاکستان کے 4 وکٹوں پر 304 رنز - مقبوضہ کشمیر میں ریاستی ظلم کے خلاف احتجاج کرنیوالے سرکاری ملازمین برطرف

نگراں وزیراعظم کیلیے وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف میں ڈیڈلاک برقرار

اسلام آباد: نگراں وزیراعظم کے معاملے پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے درمیان آج بھی اتفاق رائے نہ ہوسکا ۔ وزیراعظم شاہدخاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر خورشیدشاہ کے درمیان نگراں وزیر اعظم کے معاملے پر آج ایک بار پھر ملاقات ہوئی جس میں نگراں وزیراعظم کے نام پر اتفاق رائے کے حوالے سے مشاورت کی گئی تاہم نگراں وزیر اعظم کے لیے کسی نام پر اتفاق رائے نہ ہوسکا۔

وزیراعظم سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعظم کے حوالے سے ایک، دو روز میں دوبارہ ملاقات ہوگی، وزیراعظم سے کہا ہے کہ نوازشریف کہہ چکے ہیں اپوزیشن لیڈر کے ناموں کو ہی لینگے جب کہ حکومت نے اپنے نام بھی دیے ہیں تاہم جو بات پہلے کی ہے اسی پر عمل ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس معاملہ پر دوبارہ بات کرلیتے ہیں اس کے لیے وقت لیاہے، جو نام حکومت نے دیے تھے ان ناموں میں کوئی نیا نام شامل نہیں کیا تاہم 2 دن ہیں اور مزید نام بھی سامنے آسکتے ہیں۔

پیپلزپارٹی کی جانب سے نگراں وزیراعظم کے لیے سابق چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف اور سابق سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی کے نام تجویز کیے گئے ہیں جب کہ تحریک انصاف کی جانب سے سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی، عبدالرزاق داؤد اور سابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عشرت حسین کے نام تجویز کیے گئے ہیں۔

دوسری جانب ترجمان تحریک انصاف فواد چوہدری نے پیپلزپارٹی کے تجویز کردہ نام مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذکاء اشرف، آصف زرداری کے مین ڈونر اور مرکزی مجلس عاملہ کے ممبر ہیں لہذا ذکاء اشرف کا نام مسترد کرتے ہیں جب کہ جلیل عباس جیلانی کے نام پر ہمیں زیادہ خدشات نہیں۔