الیکشن نہیں ہوں گے: آصف زرداری

متحدہ عرب امارات کا انشورنس پروگرام کے تحت بیروزگاری الاؤنس دینے کا فیصلہ

پیپلز پارٹی پنجاب کے گورنر سمیت دیگر آئینی عہدوں سے دست بردار

قوم کی حقیقی آزادی کیلئے پرعزم ہیں، پسپا نہیں ہوں گے: عمران خان
پشاور اور مردان سے چاند کی رویت کی شہادتیں موصول، گواہوں کی جانچ جاری



کراچی: پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی فیڈرل ایگزیکٹو کونسل کا 3 روزہ اجلاس اس عزم کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا کہ آزادی اظہار اور میڈیا کو دبانے کی ہر سازش کو ناکام بنانے کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام کراچی پریس کلب میں صدر کی ایف یو جے شہزادہ ذوالفقار کی زیر صدارت اجلاس میں متعدد قراردادوں کے ذریعے مطالبہ کیا گیا کہ صحافت کے لئے وطن عزیز کی سرزمین تنگ نہ کی جائے، ریاست صحافیوں کےحقوق کا تحفظ کرے، آزادی اظہار پرقدغن کیلئے تشکیل دیئے گئے قوانین فوری ختم کئے جائیں۔
اجلاس میں میڈیا کا گلا گھونٹنے، صحافیوں کی گمشدگی، برطرفی، تنخواہوں میں تاخیر اور کٹوتی کیخلاف بھی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی، ایوان نے سیاسی ومعاشی عدم استحکام پر تشویش کااظہار کیا، شرکاء نے جمہوری عمل کے تسلسل، صحافتی اقدار اورمعیار پربھی سیرحاصل گفتگو کی۔ پیمراقوانین، بے لگام سوشل میڈیا، ریٹنگ سسٹم سمیت اہم موضوعات زیربحث آئے۔
صدر پی ایف یوجے شہزادہ ذوالفقار اور سیکرٹری جنرل ناصر زیدی کاکہنا تھا حکومت میڈیا ہاؤسز کے اشتہارات کا اجراء ملازمین کو سہولتیں دینے سے مشروط کرے۔ اجلاس میں پی ایف یوجے کی آڈٹ رپورٹ پیش کی گئی، جبکہ ملک بھر کی یونین آف جرنلسٹس کا آڈٹ شیڈول بھی جاری کیا گیا، اختتامی سیشن میں پی ایف یوجے نے الیکشن کمیٹی کے لئے ناموں کابھی اعلان کرتے ہوئے بہترین میزبانی پر کے یو جے کے صدر شاہد اقبال، جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی سمیت پوری باڈی کو ڈیسک بجا کر خراج تحسین پیش کیا۔
فوری انتخابات اور نگراں حکومت پر مشاورت، اتحادی جماعتوں کا اجلاس طلب

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے مخلوط حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کا اجلاس پیر کو طلب کرلیا، جس میں فوری انتخابات اور نگراں حکومت کے معاملے پر مشاورت کی جائے گی اور حکومتی مستقبل کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔ حکومتی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کا اجلاس پیر کو ہوگا، جس میں ملکی کی موجودہ معاشی صورت حال، آئی ایم ایف سمیت دیگر معاملات کا جائزہ لے کر اتحادیوں کی حمایت و تائید سے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا۔
حکومتی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی کہ فوری اسمبلیاں توڑنے کا کوئی آپشن زیر غور نہیں ہے تاہم شہباز شریف حکومت کے مستقبل سے متعلق آپشنز اور لندن دورے میں طے پانے والی چیزوں کو اتحادیوں کے سامنے رکھیں گے، حکومت کو تجویز دی گئی ہے کہ تین سے چار مہینے کے لیے سخت فیصلے کرنا ہوں گے۔ یہ تجویز بھی سامنے آئی کہ حکومت کی جانب سے لیے گئے سخت فیصلوں کو تمام اتحادی جماعتیں اون کریں کیونکہ اسمبلیاں توڑنے سے معاشی مسائل حل نہیں ہوں گے، اگر اسمبلیاں توڑ دیں تو نگران حکومت میں معیشت کا زیادہ برا حال ہوگا کیونکہ آئی ایم ایف شرائط کی وجہ سے سبسڈی نہیں دی جا سکتی۔
حکومتی ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ نیا معاہدہ طے پاتے ہی دوست ممالک پاکستان کی کھل کر مدد کریں گے، تین سے چار مہینے کی مشکلات کے بعد معیشت مستحکم ہونے کا امکان ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اتحادی جماعتوں کی حمایت و تائید کے بعد حکومت حتمی فیصلہ کرے گی، اگر اتحادی متفق ہوئے تو پھر انتخابات ہی واحد حل ہوں گے، کل اجلاس میں فوری طور پر انتخابی اصلاحات اور نگران سیٹ اپ پر مشاورت کی جائے گی، اس حوالے سے حکومت پاکستان تحریک انصاف سے بھی رابطہ کرے گی اور اگر پی ٹی آئی نے دلچسپی نہ دکھائی تو اپوزیشن لیڈر کا انتخاب کر کے معاملات کا فیصلہ کرلیا جائے گا۔
حکومتی ذرائع نے بتایا کہ حکومت فیصلے جلد بازی میں نہیں بلکہ حکمت کے ساتھ طے کرے گی جبکہ ملکی مستقبل سے متعلق ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے بھی بات کی جائے گی علاوہ ازیں ملکی مستقبل سے متعلق نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کا اجلاس بھی متوقع ہے۔
اقوام متحدہ نے پاکستان کو خشک سالی سے متاثرہ ممالک میں شامل کرلیا

نیویارک: اقوام متحدہ نے خشک سالی سے متاثر ہونے والی فہرست میں پاکستان کو بھی شامل کرلیا ہے جس میں امریکا سمیت دیگر 22 ممالک بھی شامل ہیں۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے کنونشن برائے انسداد بنجرپن کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ ’گلوبل لینڈ آؤٹ لک‘ میں پاکستان بھی ان 23 ممالک میں شامل ہے جو گزشتہ 2 برسوں سے خشک سالی کی ہنگامی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارے ’’یو این سی سی ڈی‘‘ کی رپورٹ میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ گزشتہ صدی کے دوران خشک سالی سے سب سے زیادہ متاثر ایشیائی ممالک کے باشندے ہوئے تھے اور اب صورت حال یہی نظر آرہی ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ زمین کی 40 فیصد سطح تباہ حالی کا شکار ہے جو نہ صرف دنیا کی نصف آبادی بلکہ 44 کھرب ڈالرز کے نزدیک عالمی معیشت کے نصف کو بھی خطرے میں ڈال رہی ہے۔
رپورٹ میں 2050 تک درپیش ہونے والے خطرات کی پیش گوئی کی گئی ہے کہ 2050 تک اضافی 40 لاکھ مربع کلومیٹر قدرتی علاقوں کو حیاتیاتی تنوع، پانی کے ضابطے، مٹی اور کاربن کے ذخیرے کے تحفظ، اور ماحولیاتی نظام سے متعلق بحالی اقدامات کرنا ہوں گے۔
رپورٹ کے مطابق جن ممالک کو خشک سالی کی ہنگامی صورتحال کا سامنا ہے ان میں پاکستان کے علاوہ امریکا،افغانستان، انگولا، برازیل، برکینا فاسو، چلی، ایتھوپیا، ایران، عراق، قازقستان، کینیا، لیسوتھو، مالی، موریطانیہ، مدغاسکر، ملاوی، موزمبیک، نائجر، سومالیہ، جنوبی سوڈان، شام اور زیمبیا شامل ہیں۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین مذاکرات 18 مئی کو دوحہ میں ہونگے

اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین ساتویں جائزہ پر پالیسی سطح کے مذاکرات 18 مئی سے دوحہ قطر میں شروع ہونگے ، آئی ایم ایف کے مشن ہیڈ پاکستانی حکام کے ساتھ مذاکرات کریں گے، آئی ایم ایف کی کنٹری نمائندہ ایستھر پریز رویز نے تصدیق کر دی کہ18مئی سے مذاکرات کا آغاز ہوگا۔
ساتویں جائزہ مذاکرات کی کامیابی کے بعد آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ پاکستان کو 96کروڑ ڈالر کی اگلی قسط کی منظوری دے گا تاہم مذاکرات کی کامیابی کےلیے پاکستان کوآئی ایم ایف کی پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈیز کے خاتمے ، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ اور صنعتی ایمنسٹی سکیم ختم کرنے کی شرائط پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔
وزیراعظم اور نواز شریف کی ایک اور اہم ملاقات، ملکی معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال

وزیراعظم شہباز شریف اور ن لیگی قائد نواز شریف کی ایک اور اہم ملاقات ہوئی، ملک کی معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور بحالی کے اقدامات پر بھی مشاورت کی گئی۔وزیراعظم شہباز شریف سابق وزیراعظم نواز شریف سے تیسری ملاقات کے لئے حسن نواز کے دفتر میں پہنچے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ دورے میں ایک دن کی توسیع مزید مشاورت کیلئے کی گئی، اگر شہباز شریف کل عدالت نہ پہنچ سکے تو ایک دن کی غیر حاضری کی درخواست دے دیں گے، ڈالر کی بڑھتی قیمت گزشتہ حکومت کی معاشی تباہی کا نتیجہ ہے، عمران خان نوجوانوں کو گمراہ کر رہا ہے۔
حکومت تبدیلی مبینہ سازش کی تحقیقات: صدر کا چیف جسٹس کو خط

اسلام آباد:حکومت کی تبدیلی کی مبینہ سازش کی تحقیقات کے لیے صدر عارف علوی نے جوڈیشل کمیشن بنانے کے لیے چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھ دیا۔ صدر مملکت کے خط میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کی سربراہی ترجیحاً چیف جسٹس خود کریں، ملک کو سیاسی و معاشی بحران سے بچانے کی ضرورت ہے، صورت حال مزید بگڑنے سے روکنے کی ضرورت ہے۔
خط میں کہا گیا کہ ملک میں سنگین سیاسی بحران منڈلا رہا ہے، حالیہ واقعات کے تناظر میں عوام میں بڑی سیاسی تفریق پیدا ہورہی ہے، تمام اداروں کا فرض ہے ملک کو مزید نقصان سے بچانے کی بھرپور کوششیں کریں۔ صدر مملکت نے کہا کہ افسوس تبصرے سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیے جارہے ہیں، غلط فہمیاں بڑھ رہی ہیں، مواقع ضائع ہورہے ہیں، کنفیوژن پھیل رہی ہے، معیشت بھی بحران میں ہے۔
خط میں کہا گیا کہ جوڈیشل کمیشن نے 2013 کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی انکوائری کی، میموگیٹ معاملے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم کیا گیا۔ صدر مملکت کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے ماضی میں قومی سلامتی، سالمیت، خود مختاری کےمعاملات میں کمیشن بنائے، سپریم کورٹ نے ماضی میں مفاد عامہ کے معاملات میں عدالتی کمیشن بنائے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم نے بھی کمیشن کے قیام کی خواہش کا اظہار کیا، قوم سپریم کورٹ کا احترام کرتی ہے، توقعات پر پورا اترنے کی امید کرتی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ کمیشن کو تحقیقات قانون کی تکنیکی بنیادوں پر نہیں انصاف کی اصل روح کے مطابق کرنی چاہیے، عالمی تاریخ میں سازشوں سےحکومت تبدیلی کی کارروائیوں کی بے شمار مثالیں ہیں۔ خط میں کہا گیا کہ ریکارڈ شدہ حالات و واقعات پر مبنی شواہد نتائج کی طرف لےجا سکتے ہیں، درخواست ہےجوڈیشل کمیشن مبینہ سازش کے معاملے کی مکمل تحقیقات کرے۔

بیجنگ: عالمی میڈیا کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ چین کے صدر شی جن پنگ ایک دماغی مرض ’سیریبرل انیوریزم‘ میں مبتلا ہوگئے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے صدر شی جن پنگ کی ایک پراسرار بیماری سے متعلق خبریں 2019 میں کورونا وبا کے دوران آنا شروع ہوئی تھیں جب اٹلی کے دورے میں صدر شی جن پنگ لنگڑا کر چل رہے تھے۔ اٹلی کے دورے میں صدر شی جن پنگ کو کرسی پر بیٹھنے کے لیے بھی سہارا لیتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ علاوہ ازیں چینی صدر نے بیجنگ میں ہونے والے سرمائی اولمپکس میں بھی غیر ملکی رہنماؤں سے ملنے سے گریز کیا تھا۔
علاوہ ازیں 2020 میں چین کے صدر شی جن پنگ کے شینزین میں عوام سے خطاب کے لیے تاخیر سے پہنچنے، آہستہ بولنے اور کھانسنے کی وجہ سے بھی ان کی خرابیٔ صحت کے بارے میں افواہیں گردش کررہی تھیں۔ تاہم اب عالمی میڈیا میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صدر شی جن پنگ ایک دماغی مرض’سیریبرل انیوریزم‘ میں مبتلا ہوگئے جس پر انھیں گزشتہ سال کے آخری ماہ میں اسپتال میں داخل بھی ہونا پڑا تھا۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شی جن پنگ نے دماغی مرض کی سرجری کروانے کے بجائے روایتی چینی ادویات سے علاج کرانے کو ترجیح دی تھی جو خون کی نالیوں کو نرم کردیتی ہیں۔
سیریبرل انیوریزم دراصل دماغ کی شریان میں غیر معمولی طور پر پھیلنے والے غبارے نما غدود ہیں جو خون کی نالی کی دیوار میں اندرونی پٹھوں کی تہہ کے کمزور ہونے سے بنتے ہیں جس کے باعث دماغ کی خون کی نالی پھٹنے کا خدشہ رہتا ہے۔ واضح رہے کہ چین کی جانب سے صدر شی جن پنگ کی بیماری سے متعلق خبروں پر تاحال کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی لندن میں نواز شریف سے ملاقات

لندن: وزیراعظم شہباز شریف کی مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف سے ملاقات ہوئی۔ لندن میں مقیم مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے وزیراعظم شہبازشریف نے ملاقات کی۔ نواز شریف انتہائی گرم جوشی سے ملے اور شہباز شریف کو تھپکی بھی دی۔
اس موقع پر نواز شریف سے احسن اقبال، مفتاح اسماعیل، مریم اورنگزیب، خواجہ آصف شاہد خاقان اور سعد رفیق نے بھی ملاقات کی، اس موقع پر اسحاق ڈار عابد شیر علی اور سلیمان شہباز بھی موجود تھے۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شہباز شریف اور نوازشریف کی ملاقات کی تصویر شیئر کی اور لکھا کہ ’وہ کتنے خوش قسمت ہوتے ہیں جنہیں یہ عقیدتیں اور محبتیں نصیب ہوتی ہیں‘۔
پاکستان کے مفاد میں فوج کو سیاسی گفتگو سے دور رکھا جائے: آئی ایس پی آر

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مسلح افواج کو سیاسی گفتگو میں گھسیٹنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ افواج کو ملکی بہترین مفاد میں سیاسی گفتگو سے دور رکھیں۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ توقع ہے سب قانون کی پاسداری کریں گے، غیر مصدقہ اشتعال انگیز بیانات انتہائی نقصان دہ ہیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج اور قیادت کو سیاسی معاملات میں گھسیٹنے کی دانستہ کوششیں کی گئی ہیں، کچھ سیاسی شخصیات، چند صحافی اور تجزیہ کار سوشل میڈیا اور دیگر فورمز پر افواج کو سیاست میں گھسیٹ رہے ہیں۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ حقیقت کے برخلاف ہتک آمیز اور اشتعال انگیز بیانات نہایت نقصان دہ ہیں، ملک کے بہترین مفاد میں مسلح افواج کو ایسے غیر قانونی اور غیر اخلاقی عمل سے دور رکھا جائے۔
عمران خان کی حکومت بے فیض ہوتے ہی دھڑام گر گئی: مریم نواز

صدر عارف علوی سے گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کی ملاقات

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے ملاقات کی۔ ملاقات میں پنجاب کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق گورنر پنجاب نے عید سے قبل صدر مملکت کو ملاقات کی درخواست کی تھی۔یاد رہے کہ گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ دو روز قبل وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھا تھا۔
جس میں انہوں نے پنجاب میں تمام غیر آئینی عمل کا ذمہ دار حمزہ شہباز کو قرار دیا تھا۔ خط کے متن میں کہا گیا گیا تھا کہ عثمان بزدار کا بطور وزیراعلیٰ استعفیٰ متنازع ہے، ن لیگ نے پنجاب اسمبلی میں ڈی فیکٹو ممبران کی مکروہ حمایت حاصل کی، وفاداری تبدیل کرنے والے ارکان اسمبلی کو میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا۔
حکومت کا عمران خان کے بیرونی سازش کے الزام پر تحقیقاتی کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: حکومت نے عمران خان کے بیرونی سازش کے الزام پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان کردیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے خلاف کوئی بیرون ملک سازش نہیں ہوئی، جب اپنے اتحادی چھوڑ جائیں تب آپ کو یاد آیا کہ بیرونی سازش ہوئی؟ مریم اورنگزیب نے زور دیا کہ جلسوں کا شیڈول بھی اپنی بے نامی فرح کو بچانے کا بہانہ ہے، عمران خان درحقیقت فرح گوگی کو بچاؤ کی تحریک چلا رہےہیں۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ عمران خان کےدورحکومت میں نالائقی اورلوٹ مارکا بازارگرم تھا، افسران کے ذریعے پیسے کمائے گئے، ایک ایک تفصیل آ چکی ہے، صبح شام بیرون ملک سازش کا تماشا فرح گوگی بچاؤ تحریک ہے، آپ قوم کو بے وقوف نہیں بنا سکتے۔مریم اورنگزیب نے بتایا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اس صبح شام کے تماشے پر غیرجانبدار انکوائری کمیشن بنایا جائے، کمیشن آزاد ہوگا، تمام انکوائری عوام کے سامنے کی جائے گی، الزام تراشیاں فرح کو بچانے اور ملک کو نقصان پہنچانے کیلئے ہیں۔
اندازہ نہ تھا ادارے شہباز شریف کو وزیراعظم بنائیں گے: عمران خان

اسلام آباد: سابق وزیراعظم و چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ اندازہ نہ تھا ادارے شہباز شریف کو وزیراعظم بنانے کی اجازت دیں گے۔نجی ٹی وی کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ زرداری اور نواز شریف کامقصد صرف پیسے بنانا ہے، جب بھی ان چوروں اور دو ڈاکو فیملیز کا دور آیا تو پاکستان بہت نیچے چلا گیا، اگر ہم نے ان کو رہنے دیا تو یہ ملک کی بدقسمتی ہوگی۔
سازش کی کامیابی سے متعلق غلط اندازہ لگانے کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ رپورٹس مل رہی تھیں مگر یقین نہیں تھا کہ یہ سازش کامیاب ہوگی، مجھے نہیں پتہ تھا اس معاملے میں مختلف فریق شامل ہوجائیں گے، شہباز شریف پر مقدمات ہیں، میں نہیں سوچ رہا تھا کہ ہمارے انصاف کے ادارے اس طرح کے آدمی کو وزیراعظم بنانے کی اجازت دیں گے، کیونکہ اگر کسی کو ہٹاکر دوسرے شخص کو لانا ہو تو ایسے شخص کو لایا جائے جو بہتری لے کر آئے۔
عمران خان نے کہا کہ اب نیب اور ایف آئی اے ان کے کنٹرول میں ہیں، آتے ہی انہوں نے ایف آئی اے کے سارے لوگ تبدیل کردیے، میں حیران ہوں کہ ہماری عدالتیں یہ تماشا دیکھ رہی ہیں لیکن اس پر کوئی از خود نوٹس نہیں لیا جاتا، نیب نے فرح پر کیس کردیا، مہینہ بھی نہیں گزرا انتقامی کارروائیں شروع ہوگئیں، فرح کا صرف یہ قصور ہے کہ وہ بشریٰ بیگم کے قریب ہے۔
چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ میرے خلاف یہ کچھ کر نہیں سکتے، آمدن سے زائد اثاثہ جات کا کیس سرکاری عہدے دار پر ہوتا ہے، فرح تو سرکاری عہدے دار ہی نہیں ہے، آپ اس سے یہ سوال کیسے پوچھ سکتے ہیں، وہ 20 سال سے رئیل اسٹیٹ کا کام کررہی ہے، تین سال میں اس کام میں بہت پیسہ کمایا گیا ہے، اس کے خلاف ایف بی آر میں ٹیکس کا کیس ہوسکتا ہے لیکن نیب میں نہیں ہوسکتا، فرح بہانہ اصل نشانہ میں ہوں، بشریٰ کی دوست کے ذریعے ٹارگٹ کیا جارہا ہے، جس کا مقصد صرف کردار کشی ہے، انہوں نے عید کے بعد بھی میری کردار کشی کرنی ہے۔
گرفتاری سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چوروں کے خلاف جہاد میں جیل جانا چھوٹی چیز ہے، جان کی قربانی دینے کےلیے تیار ہوں، ان لوگوں کو کبھی تسلیم نہیں کروں گا، جب تک زندہ ہوں ان کے خلاف لڑوں گا، کوئی فکر نہیں مجھ پر آرٹیکل 6 لگائیں، غداری کا مقدمہ یا جو چاہے کریں۔
پاکستان میں عیدالفطر آج مذہبی جوش و جذبے سے منائی جا رہی ہے

اسلام آباد: ملک بھر میں آج عیدالفطر مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منائی جا رہی ہے، عید کی نماز کے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے جس میں ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں بھی کی گئیں۔ عیدالفطر آج مذہبی جوش وجذبے کے ساتھ منائی جا رہی ہے۔ اس موقع پر عید کی نماز کے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے جس میں ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں جب کہ اجتماعات کی سیکیورٹی کے لیے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
عید کے اس پُرمسرت موقع پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قوم کو عیدالفطر کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ سے دعاگو ہوں کہ وہ اس مبارک دن کو تمام پاکستانیوں اور عالم اسلام کے لیے خوشیوں اور آسانیوں کا سبب بنائے، اللہ تعالیٰ کا کرم ہے کہ اس نے ہمیں بھرپور طریقے سے رمضان المبارک میں اجتماعی عبادت کرنے کا موقع اور توفیق عطا فرمائی۔ صدر مملکت نے کہا کہ آج عید الفطر کے پُرمسرت لمحات میں ہم اس توفیق پر اللہ تعالیٰ کا شکر بجالا رہے ہیں اور خوشی و مسرت کا اظہار کر رہے ہیں،
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ عید الفطر کا دن اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی طرف سے بخشش، رحمت اور عفو و درگزر کا دن ہے، یہ دن خوشیاں بانٹنے اور اپنے معاشرے کے محروم طبقے کے لیے ایثار و قربانی کا دن ہے، ضرورت مندوں، ناداروں، غریبوں اور محتاجوں کی بھرپور مدد کرتے ہوئے انہیں بھی عید کی خوشیوں میں شامل ہونے کا موقع فراہم کریں۔ صدر مملکت نے کہا کہ عید کی حقیقی خوشی تب ہی مل سکتی ہے جب ہم دوسروں کو بھی اپنی خوشی میں شریک کریں۔
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ عبادت، ضبطِ نفس اور ایثار و قربانی کو ہماری شخصیت اور کردار کا حصہ بنائے، اللہ ہمیں نہ صرف اپنی ذات بلکہ ملک و قوم کی فلاح و ترقی کا سبب بنائے، اللہ ہمیں ملکی سالمیت و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

اسلام آباد میں پکڑ دھکڑ کی توعدلیہ کیلئے چیلنج ہوگا :عمران خان

اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم مئی کے آخر میں عوام کو اسلام آباد میں جمع کریں گے ، اگر پکڑ دھکڑ کی گئی تو یہ عدلیہ کے لئے چیلنج ہوگا۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پر امن احتجاج کرنا ہمارا حق ہے ، ہماری 26 سال کی سیاست دیک لیں ہم نے کبھی تصادم نہیں کیا نہ عوام کو انتشار کا کہا ہے ، عوام کو اسلام آباد میں جمع کریں گے ۔
اگر پکڑ دھکڑ کی گئی و یہ عدالتوں کیلئے چیلنج ہے ، فیسلہ کر لیں کہ ملک میں جمہوریت ہے یا نہیں ہے ، کیا صرف پی ٹی آئی کی حکومت کوہی یاد دلانا تھا کہ جمہوریت ہے ؟، ہم فیک نیوز پر بھی ایکشن لیتے تو کہتے کہ آزادی صحافت پر قدغن ہے ، آج دیکھیں میڈیا پر جو دباو ڈالا جا رہا ہے ہم اس سے متعلق سوچ بھی نہیں سکتے تھے ۔ عابد شیر علی کا والد شیر علی کہتا تھا کہ رانا ثناء اللہ نے 18قتل کئے ہیں ، دیکھ لیں انہوں نے اسے وزیر داخلہ بنا دیا ہے ، لیکن اگر انہوں انہوں نے سختی کی تو حکومت کیسے چلائیں گے ؟۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ ان کے خلاف تین کیسز کے فیصلے ہو چکے ہیں ،پانامہ پیپرز میں انکشاف ہوا کہ ان کے لندن کے سب سے مہنگے علاقے مے فیئر میں چار اپارٹمنٹس مریم کے نام پر ہیں ، پہلی بار ان کو بتانا پڑا کہ یہ ہمارے اپارٹمنٹس ہیں ، انہیں مجبوری میں تسلیم کرنا پڑا ، سپریم کورٹ میں کیس چلا ، پھر جے آئی ٹی بنی اور پھر سپریم کورٹ نے سزا دی ۔نواز شریف کو ڈیڑھ ارب روپے ، بچیس ملین ڈالر ، اور آٹھ ملین پاؤنڈ کا جرمانہ ، 10سال قید کی سزا ہوئی پھر وہ بیماری کا بہانہ کر کے ضمانت پر باہربھاگ گیا۔ مریم نواز کو 8 سال کی سزا ور دو ملین پاؤنڈ کی سزا ہو چکی ہے جبکہ نواز شرف کے بیٹے حسن نواز اور حسن نواز ان کے ہی دور میں ملک سے مفرور ہو گئے ۔
کپتان نے کہا کہ انہوں نےاپنے گھروں کے ملازمین کے نام پر ٹی ٹیز منگوائیں جب ان کے پاسپورٹ چیک کریں تو علم ہوتا ہے کہ وہ بیچارے کبھی بیرون ملک گئے ہی نہیں ، انہوں نے پیسہ چوری کرکے پہلے بیرون ملک بھیجا اورپھر وہاں سے اپنے ملازموں کے اکاؤنٹس میں منگوایا ۔ شہباز شریف نے بطور وزیر اعلیٰ ، وزیر اعظم کا جہاز استعمال کیا ، انہوں نے 39 دورے بیرون لک اور 515 اندرون ملک اسی جہاز پر کئے ، اس طرح قومی خزانے کو 42 کروڑ کا نقصان پہنچا ، یہ سیدھا سیدھا نیب کیس ہے ۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ان کے ملازم گلزار چپراسی کے بینک اکاؤنٹ میں 50 لاکھ روپے آتے ہیں جو کوئی اورنگزیب بٹ دیتاہے ، اس ک بعد اورنگزیب بٹ چیئرمین بیوٹیفکیشن گجرات بنا دیا جاتا ہے اور ڈی سی ، ٹی ایم او ا س کے نیچے رکھ دئے جاتے ہیں تا کہ وہ اپنا پیسہ پورا کر سکے ۔ احسن اقبال کے بھائی کو قوانین میں نرمی کر کے ہارٹیکلچر کا کنٹریکٹ دیا جاتا ہے وہ ساڑھے چار کروڑ روپے کے پودے بیچتا ہے ، یہ بھی نیب کیس ہے ۔ جب نواز شریف 2013 میں اقتدار میں آتا ہے تو لاہور کا ماسٹر پلان تبدیل کر دیا جاتا ہے ، فوری طور پر مریم نواز 80 کرور روپے کی زمین رائیونڈکے قریب خرید کر براہ راست فائدہ اٹھا لیتی ہے ۔ چودھری شوگر ملز میں مریم نواز 12 ملین شیئرز خریدتی ہے جس کیلئے وہ 99 کروڑ روپے دیتی ہے مگر اس 99 کروڑ کی کوئی سورس آف انکم نہیں بتائی جاتی ۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ یہ کرپشن کیسز ختم کرا کر چوری کا بازار شروع کرینگے۔ یہ سارے کیسز ان کے دور کے ہیں۔ ہمارے دور میں بنایا گیا ایف آئی اے کا مقصود چپڑاسی والا کیس مضبوط ترین کیس ہے۔ لیکن ہمارا انصاف کا نظام ایسا ہے کہ تاریخ پر تاریخ دے دی جاتی ہے۔ کبھی بینچ ٹوٹ جاتا ہے۔ نیب میں جانا ہو تو جلسہ کر دیا جاتا ہے۔ ایونٹ فیلڈ کے سوا کسی کیس کو اختتام تک نہیں پہنچایا گیا۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کی جو کال دی ہے وہ تاریخ کی سب سے بڑی عوامی موومنٹ ہو گی ۔ عوام اس طرح کبھی گھروں سے نہیں نکلی ہو گی جس طرح اب نکلے گی ، میں چاہوں تو آج بھی عوام کو نکال سکتا ہوں لیکن چاہتا ہوں کہ ان کی ٹریننگ ہو ۔ رہی بات انتقامی کارروائیوں کی تو یہ عوام کو اور جوش دیں گی ۔ شریفوں نے ساری زندگی انتقامی کارروائی کی ۔ یہ ان کے ڈی این اے میں ہے۔ انہوں نےجب نجم سیٹھی کو بند کر کے ڈنڈے مارے ۔ آج ہماری عدلیہ آزاد بیٹھی ہے ، ایسی آزاد عدلیہ کبھی نہیں تھی ، پختونخوا میں 9 سال ہو گئے ، ہم نے ایک جھوٹا کیس نہیں کیا لیکن انہوں نے آتے ہی ہمارے خلاف جھوٹے کیسز بنائے جن کے ثبوت بھی نہیں ہیں ۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ ایف آئی آر درج کیسے ہو سکتی ہے مجھے سمجھ نہیں آتی۔
انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کی تیاریوں اور نئی حلقہ بندیوں سے متعلق سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ آئین الیکشن کمیشن آئین کو کہتا ہے کہ 90 دن میں الیکشن کرانے کی تیاری ہونی چاہئے یہ اگر نوے دن میں الیکشن نہیں کرا سکتے تو ان کے خلاف ایکشن ہونا چاہئے ، اس چیف الیکشن کمیشن پر ہمیں کوئی اعتماد نہیں ، اس نے ہر موقع پر ہمیں نقصان پہنچایا ، عدالتوں کو اسی وقت اسے برطرف کرنا چاہئے تھا جب اس نے کہا کہ ہم تو کئی مہینے تک الیکنشن نہیں کرا سکتے ۔
وقت گزر جاتا ہے ، 70 کی دہائی میں وقت اور تھا، یہ سوشل میڈیا کا ٹائم ہے۔ پہلے کبھی بھی ایک خبر اتنی تیزی سے نہیں پھیلی جتنی آج پھیلتی ہے ، آج دو تین گھنٹے میں ساری دنیا میں بات پھیل جاتی ہے ، آج جس کے پاس موبائل فون ہے ، اس کی آواز ہے ، اگر کوئی عوامی رائے کو کنٹرو ل کرنے کی سوچ رہا ہے تو وہ پرانے دور میں رہ رہا ہے ، میں عوام کو دیکھ رہا ہوں ،میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ عوام میں اتنا شعور ہوگا، اسلام آباد مارچ میں عورتیں بچے ، فیملیز نکلیں گی ۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ 22 کروڑعوام کے خلاف اتنی بڑی سازش ہوئی ہے۔ کہ اگر وہ بنانا ریپبلک میں بھی ہوتی تو وہاں سے بہت بڑا رد عمل آتا ، ان کے اداروں نے بھی سنجیدہ لینا تھا۔ ایک منتخب وزیراعظم کی حکومت کو بیرونی سازش اور اندر موجود میر جعفر نے تبدیل کیا۔ عوام کو تکلیف ہے کہ بد ترین کرپٹ افیا کو ان پر مسلط کر دیا۔ اب اداروں کو بہتر کام کرنا چاہئے۔ ہم نے اداروں کو کال کیا ہے کہ وہ اپنی ساکھ کیلئے اس کو ایکسپوز کریں ۔
شہباز شریف پاکستان کیلئے 8 ارب ڈالرز کا پیکیج لینے میں کامیاب

اسلام آباد: پاکستان، سعودی عرب سے تقریباً 8ارب ڈالرز کا پیکیج حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مفتاح اسماعیل طریقہ کار کو حتمی شکل دے رہے ہیں، دستاویز تیاری میں دو ہفتے لگیں گے۔ تفصیلات کے مطابق، وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے موقع پر پاکستان، سعودی عرب سے تقریباً 8 ارب ڈالرز کے معقول حجم کا پیکیج حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے جس میں تیل فنانسنگ کی سہولت، اضافی رقوم چاہے وہ ڈپوزٹس کی صورت میں ہو یا سکوک اور موجودہ 4.2 ارب ڈالرز کے رول اوور کی صورت میں ہو، ملے گی۔
اعلیٰ حکام نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر دی نیوز کو تصدیق کی ہے کہ اس ضمن میں تکنیکی تفصیلات پر کام ہورہا ہے اور تمام دستاویزات تیاری میں دو ہفتے کا وقت لگے گا جس کے بعد اس پر دستخط ہوں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف اور ان کا سرکاری وفد سعودی عرب سے روانہ ہوچکا ہے لیکن وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اب بھی وہاں ہیں اور اضافی مالی پیکیج کے طریقہ کار کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔ عہدیدار کا کہنا تھا کہ پاکستان نے تیل کی سہولت 1.2 ارب ڈالرز سے بڑھا کر 2.4 ارب ڈالرز کرنے کا کہا تھا، جسے سعودی عرب نے قبول کرلیا ہے۔ جب کہ 3 ارب ڈالرز کے موجودہ ڈپوزٹ کو بھی جون 2023 تک رول اوور کرنے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔
سرکاری ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب نے 2 ارب ڈالرز کے اضافی پیکیج کو ڈپوزٹ یا سکوک کے ذریعے فراہم کرنے پر بات چیت کی اور ممکنہ طور پر مزید رقم پاکستان کو فراہم کی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ مجموعی پیکیج کے حجم کا اندازہ اس وقت لگایا جائے گا جب اضافی رقم کو حتمی شکل دی جائے گی، یہ رقم مجموعی طور پر 8 ارب ڈالرز کے قریب ہوگی۔ سعودی عرب نے دسمبر، 2021 میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں 3 ارب ڈالرز جمع کیے تھے۔ جب کہ سعودی تیل سہولت (ایس او ایف) مارچ، 2022 سے فعال ہوئی ہے، اس کے علاوہ پاکستان کو تیل کے حصول کے لیے 10 کروڑ ڈالرز کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔
یہاں یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ سعودی عرب نے 2013-18 میں ن لیگ دور حکومت میں 7.5 ارب ڈالرز کا پیکیج فراہم کیا تھا۔ جب کہ پی ٹی آئی دور حکومت میں سعودی عرب نے 4.2 ارب ڈالرز کا پیکیج دیا۔ اب سعودی عرب، اسلام آباد کو اضافی مالی پیکیج دے رہا ہے، جب کہ پاکستان کو اس کی سخت ضرورت ہے۔ پاکستان کے غیرملکی زرمبادلہ ذخائر گزشتہ 6 سے 7 ہفتوں میں 6 ارب ڈالرز کم ہوکر 10.5 ارب ڈالرز پر پہنچ چکے ہیں۔ ابتدائی 9 ماہ میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ بڑھ کر 13.2 ارب ڈالرز تک پہنچ چکا ہے اور بیرونی قرض ادائیگی کا دبائو بڑھا ہے، ایسے میں پاکستان کو جون، 2022 تک 9 ارب ڈالرز سے 12 ارب ڈالرز کی ضرورت ہے۔
پاکستان کو رواں مالی سال میں (اپریل سے جون کے درمیان) آخری سہ ماہی میں 3 ارب ڈالرز کے قرض واجبات ادا کرنا ہیں۔ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کو لازمی سمجھا جارہا ہے کیوں کہ مجموعی بیرونی مالی ضروریات کا تخمینہ آئندہ مالی سال 2022-23 کے لیے 35 ارب ڈالرز لگایا گیا ہے، جب کہ آئی ایم ایف پروگرام کے بغیر یہ بڑا مالی فرق ختم نہیں ہوسکتا۔تاہم، کچھ آزاد ماہر اقتصادیات بالخصوص ڈاکٹر اشفاق حسن خان نے تجویز دی ہے کہ لگژری کاروں سمیت دیگر غیر ضروری اشیاء کی درآمدات پر پابندی لگانی چاہیے۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ایک پیغام میں کہا ہے کہ جدہ ایئرپورٹ پر ابھی وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر ساتھیوں کو خدا حافظ کہا ہے، وفدابوظہبی میں مختصر قیام کرتے ہوئے اسلام آباد پہنچے گا، ابو ظہبی میں ولی عہد محمد بن زاید سے ملاقات ہوگی، میں سعودی حکام سے ملاقات اور تکنیکی سطح کے مذاکرات شروع کرنے کیلئے سعودی عرب میں ہی قیام کرونگا۔