
شمالی اور جنوبی کوریا کے صدور کے درمیان تاریخی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، جنوبی کوریا کے سربراہ نے کم جونگ استقبال کیا،گلدستے پیش کئے گئے اور قومی ترانوں سے فضا گونج اٹھی ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کم جونگ ان پینسٹھ سال بعد جنوبی کوریا جانیوالے شمالی کوریا کے پہلے رہنما ہیں جو جنوبی کوریا آئے ، جنوبی کوریا کے سربراہ نے کم جونگ ان کا استقبال کیا،گلدستے پیش کئے گئے اور دونوں ملکوں کے قومی ترانوں سے فضا گونج اٹھی ، شمالی کوریا کے رہنما نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔ کم جونگ ان اور مون جائے کے درمیان جزیرہ نما کوریا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک بنانے اور دو طرفہ تنازعات ختم کرنے پر مذاکرات ہوئے۔پینسٹھ برس کے بعد شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے صدور کے درمیان ون آن ون ملاقات غیر فوجی زون میں ہوئی۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ شمالی کوریا کے صدر نے اپنے پڑوسی ملک کے ہم منصب سے ملاقات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکیوں کے بعد کی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ شمالی کوریا نے ایٹمی پروگرام ختم نہیں کیا تو پیانگ یانگ کو صفحہ ہستی سے مٹادیا جائیگا۔ٹرمپ نے اس وقت کے سی آئی اے کے ڈائریکٹر مائیک پومپیو کو پیانگ یانگ بھیجا تھا۔ پومپیونے کم جونگ ان سے ملاقات بھی کی تھی۔ ملاقات میں کم نے ٹرمپ سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے اپنا ایٹمی پروگرام ختم کرنے کی مشروط پیشکش کی تھی۔ کم نے شرط رکھی کہ امریکا حملہ نہ کرنے کی ضمانت دے تو وہ ایٹمی پروگرام ختم کرنے کیلئے تیار ہیں۔