وزیراعظم دن رات محنت کر کے ملک سے اندھیروں کو دور کرتا ہے ، ملک سے دہشگردی کا خاتمہ کرتا ہے ، سی پیک منصوبہ لاتا ہے ، پاکستان کو بلندیوں کی طرف لیکر جاتا ہے ، پاکستان کو ایٹمی قوت بھی بناتا ہے مگر اس کے ساتھ ایسا سلوک کیا جاتا ہے جو دنیا کی تاریخ میں کہیں نہیں ہوتا ، اس کو مکھن سے بال کی طرح نکال دیا جاتا ہے ۔ میاں نوازشریف نے کہا کہ آپ بھی اس بات کے گواہ ہیں ہم ملک کو ترقی کی طرف لے کر گئے ، کراچی کا امن بحال کیا ، لوگ خوشحال ہونا شروع ہوگئے تھے ، پانچ ججز نے ایک فیصلہ دیا جس سے پاکستان کی ترقی میں رکاوٹ پیدا ہونے لگ گئی ۔انہوں نے کہا کہ مجھ پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں ہے ، لوگوں پر بیس بیس سال سے کرپشن کے کیسز ہیں لیکن وہ دو پیشیاں بھی نہیں بھگتتے اور توجہ صرف نوازشریف کے کیسز پر ہے کیونکہ نوازشریف سے جہلم اور پاکستان کے عوام پیار کر تے ہیں ، بڑی کوشش ہو رہی ہے نوازشریف کو کس طرح جیل بجھوا دیا جائے ۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں جی ٹی روڈ سے آیا تو جہلم کے عوام نے والہانہ استقبال کیا ، 1992میں بھی اسی جگہ جلسہ ہوا تھا، میرا دل چاہتا تھا کہ ایسے ملک کے بچوں کے بچوں کی خدمت عبادت سمجھ کر کروں مگر پاکستان میں خدمت کرنے والا وزیراعظم کبھی ٹھہر نہیں سکا ، جب میں جی ٹی روڈ سے گزرا تو آپ کی آنکھوں سے پیغام ملا کہ ہمارے آنے والے 70سال گزشتہ 70سالوں جیسے نہیں ہونے چاہیے ۔ قائد مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ ہم کسی کو آئندہ اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ووٹ کی توہین کریں ، جہلم ایک دفعہ پھر واضح پیغام دے رہا ہے کہ لوگ مسلم لیگ (ن) اور نوازشریف کے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مقابلہ عمران خان یا زرداری سے نہیں بلکہ خلائی مخلوق سے ہے ، یہاں تمام شیر ہیں ، سراج الحق نے پرویز خٹک سے پوچھا کہ صادق سنجرانی کو چیئرمین سینیٹ کا ووٹ کیوں دینا ہے تو انہوں نے کہا کہ اوپر سے حکم آیا ہے ، یہاں کے لوگ بہادر ہیں یہ بزدل لوگوں کو اپنا لیڈر نہیں بناتے۔ نوازشریف نے کہا کہ بعد میں پرویز خٹک نے وضاحت دی کہ میرے اوپر کہنے کا مطلب بنی گالہ تھا، انہوں نے جلسے کے شرکاء سے دوتین مرتبہ پوچھا مجھے بتاﺅ بنی گالہ اوپر ہے یا زمین پر ہے ، تولوگوں نے جواب دیابنی گالہ اوپر ہے اوراس میں اوپر والے رہتے ہیں، یہ اصولوں کی بات کرنے والے لوگ بے اصول نکلے ، ذرا بھی بہادری اور جرات نہیں ہے ان میں ، یہ اوپر والوں کے نیچے لگے ہوئے ہیں ،انہوں نے سینیٹ میں جا کر تیر کو ووٹ دیا ، جو زرداری سے ہاتھ نہیں ملاتا تھا اب دل بھی ملا رہا ہے ، قادری نے لاہور میں جلسہ کیا تو وہاں زرداری اور عمران خان بھی آئے ، یہ لوگ امپائر کی بات کرتے ہیں ، اب امپائر نہیں بلکہ عوام کا انگوٹھا چلے گا۔ نوازشریف نے کہا کہ کل میں نے مانسہرہ کا سفر کیا ، لاہور سے ہر ی پور تک میں نے نئے پاکستان میں سفر کیا آگے پرانا پاکستان دیکھنے کو ملا، جہاں سڑکیں ہیں نہ سکول کالج ، پشاور کو بھی انہوں نے کراچی جیسا بنا دیا ہے ، میٹرو کو جنگلہ بس کہنے والا ب پشاور میں بھی جنگلہ بس بنا رہا ہے ، وہاں کرپشن کا انبار لگا ہوا ہے ، وہاں پر ایک ارب درخت لگانے کا دعویٰ کیا گیا مگر درخت لگائے ہی نہیں ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے ہیلی کاپٹر پر عمران خان سیروتفریح کرتے رہے ۔ میاں نوازشریف نے کہا کہ جہلم سمیت پنجاب بھر میں ترقی نظر آتی ہے ، سندھ والو اور کے پی کے بلوچستان والو آﺅ ملتان ، لاہور اور راولپنڈی کو دیکھو تمہاری آنکھیں کھلی رہ جائیں گی ، یہ ہے شہباز شیرف کا اصل کمال ۔انہوں نے کہا کہ آپ کو کہنے آیا ہوں یہاں کے نوجوان میری فوج کے ہراول دستہ ہیں ، میرے ہراول دستے کے سپاہی نوازشریف کے ایجنڈے کو عملی جامعہ پہنانے کےلئے میرا ساتھ دو گے ، ووٹ عزت دلوانے ، نوجوانوں کو باعزت روزگار دلوانے کےلئے میرا ساتھ دوگے ، اگر آپ ووٹ کو عزت دو گے تو دوسرے بھی ووٹ کو عزت دیں گے اور پاکستان میں روشنی کے چراغ جلیں گے ، دنیا میں پاکستان کا نام ہوگا ، آپ میرا ساتھ دوگے تو ہم ملک میں یہ انقلاب لا سکتے ہیں ، 2018کا الیکشن ملک میں ریفرنڈم ہوگا ، میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں جب تک پاکستان اپنی اصل راہ پر نہیں آئے گا چین سے بیٹھوں گا نہ ہی بیٹھنے دوں گا۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کو ترقی کی طرف لے جا رہے تھے مگر ہماری ٹانگیں کھینچی گئی ، ہمارے راستے روکے گئے ، ہم پاکستان کو قائد کا پاکستان بنائیں گے ، لاڈلے بتادوں یہ جہلم کا جلسہ ہے اور مجمع بھی جہلم کا ہی ہے ۔

گیدڑ شیروں کا مقابلہ نہیں کرسکتے ، اب امپائر نہیں عوام کا انگوٹھا چلے گا , مجھے جیل بھیجنے کی سرتوڑ کوشش کی جارہی ہے: نوازشریف
جہلم:مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ مجھے جیل بھجوانے کی سرتوڑ کوشش کی جا رہی ہے ، عمران خان کی چور دروازے سے انٹری عوام روکیں گے ، کبھی گیدڑ بھی شیروں کا مقابلہ کرتے ہیں ، اب امپائر نہیں عوام کا انگوٹھا چلے گا ، ہم کسی کو آئندہ اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ووٹ کی توہین کریں ، ہم ووٹ کی عزت کریں گے اور کرائیں گے ، 2018کا الیکشن ملک میں ریفرنڈم ہوگا ، وعدہ کرتا ہوں جب تک پاکستان اپنی اصل راہ پر نہیں آئے گا چین سے بیٹھوں گا نہ ہی بیٹھنے دوں گا، ، عمران خان اور آصف زرداری نے صرف ہاتھ نہیں ملائے بلکہ دل بھی ملائے ہیں ، پاکستان کے عوام عمران خان جیسے بزدل لیڈر کو پسند نہیں کرتے،بنی گالہ اوپر ہے اوراس میں اوپر والے رہتے ہیں، ہم ملک کو ترقی کی طرف لے جا رہے تھے مگر ہماری ٹانگیں کھینچی گئی ،ہمارے راستے روکے گئے ،بغیر الزام اور مقدمہ 22 کروڑ عوام کے منتخب وزیراعظم کو مکھن میں سے بال کی طرح نکال باہرپھینک دیا گیا ،ہم پاکستان کو قائد کا پاکستان بنائیں گے ، لاڈلے کو بتادوں یہ جہلم کا جلسہ ہے اور مجمع بھی جہلم کا ہی ہے ، بنی گالہ میں اوپر والے رہتے ہیں ، عوام بتائیں بنی گالہ اوپر ہے کہ نیچے، 70برس میں پاکستان میں ووٹ کی عزت نہ ہوئی ، میری نیب میں 62پیشیاں ہوچکی ہیں ، ہم کراچی میں امن لائے اور سی پیک جیسا عظیم منصوبہ شروع کیا ، میں نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا ، مجھ پر لوٹ مار کا کوئی الزام نہیں ہے ، لوٹ مار کرنے والوں پر مقدمات تو درج ہوتے ہیں مگر وہ دو پیشیاں بھی نہیں بھگتتے یہ تو الزام لگا کر بھاگنے والے لوگ ہیں ، عمران خان میرے شیروں کا مقابلہ کر سکتے ہیں ، عمران خان شیروں کا مقابلہ نہیں کرسکتے، ہم نے ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا ، توانائی بحران ختم کیا ۔وہ جہلم میں جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے ۔ قائد مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ آج میری نیب کورٹ میں 62ویں پیشی تھی ، میں ابھی وہاں سے آرہا ہوں ، یہ ہمارا پیارا ملک پاکستان ہے افسوس اس بات کا ہے کہ یہاں 70سال سے ووٹ کو عزت نہیں ملی ، ایک