پاناما لیکس؛ عمران خان نے شریف خاندان کے خلاف دستاویزات اورشواہد جمع کرادیے۔ کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 7 فوجی شہید ہوگئے ہیں۔ صدر مملکت ممنون حسین کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے شہیدوں کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی اور مسلح افواج ہر طرح کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح چوکس ہے۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بھارتی فائرنگ پر بھرپور اورموثر جواب جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مادروطن کے دفاع میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔ وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی کر رہی ہے تاہم پاکستان کسی بھی جارحیت کی صورت میں دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ مسلمانوں کو ہراساں کرنا چھوڑدیں۔ ٹرمپ نے کہاکہ ’وہ یہ کہناچاہتے ہیں کہ ایسا مت کریں، یہ خطرناک ہے کیونکہ وہ اس ملک کو اکٹھاکرنے جارہے ہیں۔ لاہور پریس کلب کے نئے ارکان کےلئے جرنلسٹ کالونی فیز 2 کی منظوری دے دی گئی ہے۔
Logo Design by FlamingText.com
Logo Design by FlamingText.com

قومی اسمبلی میں فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کا ترمیمی بل منظور

عدالتوں کو بند کرکے بندوقیں تان کر نواز شریف کیخلاف فیصلہ سنایا گیا، شاہد خاقان

اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نواز شریف کی قید کی سزا کو سیاہ فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتوں کو بند کرکے بندوقیں تان کر فیصلہ سنایا گیا۔

نواز شریف کو نیب ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا کے بعد اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ تاریخ میں ایک اور سیاہ فیصلے کا اضافہ ہوگیا، ملکی تاریخ کا پہلا فیصلہ ہے جو عدالت کے دروازے بند کرکے اور بندوقیں تان کر 6 گھنٹے کی تاخیر سے سنایا گیا-

لیکن حکمران سن لیں کہ ہم نے مشرف کا بھی مقابلہ کیا ہے، موجودہ جمہوریت نام نہاد ہے جو آمریت کے دور سے زیادہ بدتر ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ عوام اور تاریخ ایسے فیصلوں کو نہیں مانتے، دونوں نیب ریفرنسز میں نواز شریف کے خلاف کوئی ثبوت نہیں، دنیا ہنس رہی ہے کہ پاکستان میں کیسے فیصلے ہورہے ہیں، ہم قانون کا راستہ اختیار کریں گے،

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پہلے بھی سزا کو معطل کردیا تھا، عوامی احتجاج کریں گے جو ہمارا حق ہے لیکن تشدد کا راستہ نہیں اپنائیں گے، نواز شریف کو دوسرے کیس میں بھی بری کرنا چاہیے تھا۔ ن لیگ کے رہنما مشاہد اللہ خان نے بھی نواز شریف کے خلاف فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ لالی پاپ ہے کہ ایک کیس میں چھوڑ دیا گیا اور دوسرے میں سزا ہوئی، حقیقت یہی ہے کہ انہیں جیل بھیج دیا گیا، لیکن پہلے بھی انہوں نے صعوبتیں برداشت کی ہیں اب بھی کریں گے، وہ تو بیٹی کا ہاتھ پکڑ کر جیل چلے گئے تھے۔