پاناما لیکس؛ عمران خان نے شریف خاندان کے خلاف دستاویزات اورشواہد جمع کرادیے۔ کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 7 فوجی شہید ہوگئے ہیں۔ صدر مملکت ممنون حسین کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے شہیدوں کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی اور مسلح افواج ہر طرح کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح چوکس ہے۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بھارتی فائرنگ پر بھرپور اورموثر جواب جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مادروطن کے دفاع میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی کر رہی ہے تاہم پاکستان کسی بھی جارحیت کی صورت میں دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ مسلمانوں کو ہراساں کرنا چھوڑدیں۔ ٹرمپ نے کہاکہ ’وہ یہ کہناچاہتے ہیں کہ ایسا مت کریں، یہ خطرناک ہے کیونکہ وہ اس ملک کو اکٹھاکرنے جارہے ہیں۔ لاہور پریس کلب کے نئے ارکان کےلئے جرنلسٹ کالونی فیز 2 کی منظوری دے دی گئی ہے۔

اسلام آباد (لائلپورپوسٹ) وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کو امریکہ سے تعلقات کا از سرنو جائزہ لینے کی ضرورت ہے، امریکہ کا رویہ نہ اتحادی کا ہے نہ دوست کا، امریکہ ہمارا یار نہیں یار مار ہے پاکستان سفارتی تنہائی کا شکار نہیں، امریکی جارحیت پر قوم کی طرف سے متفقہ جواب دیا جائے گا امریکہ یہ سمجھتا ہے کہ اس کے دبائو سے پاکستان سفارتی تنہائی کا شکار ہو جائے گا تو یہ اسکی بھول ہے۔ ٹرمپ کی حالیہ ٹویٹ کے بعد سے چین ، روس، ایران ، ترکی، سعودی عرب اور بہت سے دیگر ممالک نے پاکستان کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے پاکستان امریکی امداد کے بغیر بھی گزارا کر سکتاہے۔

ایک ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے نہ صرف امریکی صدر نے جو اپنی ٹویٹ میں پاکستان پر الزامات لگائے ہیں انہیں مسترد کیا بلکہ نکی ہیلی اور نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر میک ماسٹر کے بیانات کا بھی کھل کر جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ سپر پاور ہے اس کے پا س جدید ٹیکنالوجی ہے جس کے ذریعے وہ دنیا کے کسی بھی کونے پر پڑی ہوئی چھوٹی سی سوئی بھی دیکھ سکتا ہے لیکن کیا وجہ ہے کہ اس سپر پاور کی تمام ٹیکنالوجی حقانی نیٹ ورک کے بارے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی وہ کہتے ہیں کہ حقانی نیٹ ورک پاکستان میں بیٹھ کر افغانستان میں حملے کر رہا ہے ہم نے تو ان سے کہا ہے کہ آپ ثبوت دیں کہ حقانی نیٹ ورک پاکستان میں کہاں بیٹھا ہوا ہے لیکن انہوں نے ہمیںکوئی ثبوت نہیں دیا خواجہ آصف نے کہا کہ پچھلے دو تین سال میں پاکستان میں ڈرون حملے کم ہو گئے ہیں جسکی وجہ یہی ہے کہ پاکستان نے ملٹری آپریشن کے ذریعے قربانیاں دے کر پاکستان میں دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ختم کر دی ہیں اگر پناہ گاہیں موجود ہوتیں تو ڈرون حملے بھی اسی شدومد سے جاری رہتے جیسے کچھ سال پہلے تک تھے.

اس سوال پر کہ نکی ہیلی نے پاکستان کی 225ملین ڈالر امداد بند کرنے کا اعلان کیا ہے تو کیا پاکستان امریکی امداد کے بغیر اپنا گزارہ کر سکتا ہے ۔ جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ نہ صرف ہم گزارہ کر سکتے ہیں بلکہ ہم دنیا کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ دراصل امریکہ نے کولیشن سپورٹ فنڈ میں جو پاکستان نے امریکہ کو پچھلے سالوں میں جو سروسز دی ہیں ان سروسز کے امریکہ نے ابھی پاکستان کے 9ارب ڈالر دینے ہیں لیکن بجائے نو ارب ڈالر ہمیں دے امریکہ دنیا کو تاثر دے رہا ہے کہ پاکستان ہماری امداد پر چل رہا ہے۔ یہ بات بالکل غلط ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے امریکیوں کو یہ بل دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ہمیں ہمارے نو ارب ڈالر ادا کیے جائیں خواجہ آصف نے کہا کہ میں نے پچھلے دنوں کافی ملکوں کے دورے کیے اور مختلف ممالک نے پاکستان کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی جو ذہنیت ہے یہ انکا کوئی انفرادی عمل نہیں انکی ذہنیت ایک میتھڈ ہے اگر امریکہ پاکستان کے خلاف کوئی جارحیت کرے گا تو قوم کی طرف سے متفقہ جواب دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ لیڈرشپ کی طرف سے جب تک منع نہیں کیا جاتا میرے ٹویٹس حکومت کا بیان ہے میری ذاتی کوئی اوقات نہیں میں عوامی نمائندہ ہوں، 21 اگست کی تقریر کے بعد بیانات کا ایک سلسلہ نظر آتا ہے

امریکی صدر کی دھمکی سیاسی مسئلہ نہیں قومی مسئلہ ہے ہمارے وقار کا مسئلہ ہے پارلیمنٹ کی ققرارداد عوام کی خواہشات کے قریب ہونی چاہیے انفرادی اور اداروں کے ردعمل میں فرق رکھیں۔ مک ماسٹر نے ملاقات میں مجھے یہی کہا آپ وعدے پورے نہیں کرتے میں نے کہا آپ نے بھی وعدے پورے نہیں کئے انہوں نے کہا کہ جو اسلحہ اور ٹیکنالوجی امریکہ کے پاس ہے وہ ہمارے پاس نہیں افغانستان میں سوویت یونین کے خلاف جنگ کو ہم نے جہاد کا رنگ دیا سوویت یونین ہمارا دشمن نہیں تھا امریکہ افغانستان میں اتحادیوں کے ساتھ پرفارم کیوں نہیں کرسکا ۔ اللہ کا شکر ہے کہ ہمار املک محفوظ ہے افغانستان میں 9 ہزار ٹن افیون کیوں پیدا ہورہی ہے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے بریگیڈئیر، کرنل اور لیفٹیننٹ شہید ہوئے ہیں

افغان جنگ میں ہم نے ان کا ساتھ دیا ان کو فائدہ ہوا ہم نے اپنے ذمے تباہی ڈال لی۔ امریکہ ہمارے ایف16 طیاروں کی رقم کھا گیا مقبوضہ بیت المقدس پر کیامفادات تھے ساری دنیا ایک طرف اور امریکہ ایک طرف ہے امریکہ کو کیا جلدی تھی یروشلم میں اپنا سفارتخانہ منتقل کرنے کی۔ آن لائن کے مطابق امریکہ کی طرف سے کسی بھی قسم کی ممکنہ فضائی حدود کی خلاف ورزی کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے پاک فضائیہ کو بھی انتہائی الرٹ کردیا گیا ہے تمام ائیر بیسز کو ہمہ وقت آپریشنل طور پر تیار رہنے کے احکامات بھی دئیے گئے اور پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل سہیل امان نے واضح کیا ہے کہ پاک فضائیہ اپنی علاقائی سالمیت اور ملکی خودمختاری کا ہر قیمت پر تحفظ کرے گی۔ ترجمان فضائیہ کے مطابق پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل سہیل امان نے ہیڈ کوارٹرز ائیرڈیفنس کمانڈ کا دورہ کیا۔ دریں اثناء پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں امریکی قیادت کے حالیہ پاکستان مخالف بیانات کے خلاف قراردادیں منظور کی جائیں گی

یہ اجلاس 12 جنوری سے شروع ہوں گے، مشترکہ قراردادیں پیش کی جائیں گی منظوری کے بعد ان قراردادوں سے دفتر خارجہ کے ذریعے امریکہ کو بھی آگاہ کیا جائے گا ۔امریکہ میں سفیر اعزاز احمد چودھری نے امریکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے اپنی سرزمین کو دہشتگرد گروپوں سے پاک کر دیا۔ القاعدہ کے خاتمے کیلئے امریکی فورسز کو تمام ضروری سہولیات دیں۔ ان نتائج کو سامنے رکھنا چاہئے جو ہم نے مل کر حاصل کئے۔ افغانستان میں سکیورٹی صورتحال، داعش جیسے مسائل پر توجہ دینی چاہئے۔ وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کو امریکہ سے تعلقات کا از سرنو جائزہ لینے کی ضرورت ہے، امریکہ کا رویہ نہ اتحادی کا ہے نہ دوست کا، امریکہ ہمارا یار نہیں یار مار ہے پاکستان سفارتی تنہائی کا شکار نہیں، امریکی جارحیت پر قوم کی طرف سے متفقہ جواب دیا جائے گا

امریکہ یہ سمجھتا ہے کہ اس کے دبائو سے پاکستان سفارتی تنہائی کا شکار ہو جائے گا تو یہ اسکی بھول ہے۔ ٹرمپ کی حالیہ ٹویٹ کے بعد سے چین ، روس، ایران ، ترکی، سعودی عرب اور بہت سے دیگر ممالک نے پاکستان کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے پاکستان امریکی امداد کے بغیر بھی گزارا کر سکتاہے۔ ایک ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے نہ صرف امریکی صدر نے جو اپنی ٹویٹ میں پاکستان پر الزامات لگائے ہیں انہیں مسترد کیا بلکہ نکی ہیلی اور نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر میک ماسٹر کے بیانات کا بھی کھل کر جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ سپر پاور ہے اس کے پا س جدید ٹیکنالوجی ہے جس کے ذریعے وہ دنیا کے کسی بھی کونے پر پڑی ہوئی چھوٹی سی سوئی بھی دیکھ سکتا ہے لیکن کیا وجہ ہے کہ اس سپر پاور کی تمام ٹیکنالوجی حقانی نیٹ ورک کے بارے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی وہ کہتے ہیں کہ حقانی نیٹ ورک پاکستان میں بیٹھ کر افغانستان میں حملے کر رہا ہے ہم نے تو ان سے کہا ہے کہ آپ ثبوت دیں کہ حقانی نیٹ ورک پاکستان میں کہاں بیٹھا ہوا ہے

لیکن انہوں نے ہمیںکوئی ثبوت نہیں دیا خواجہ آصف نے کہا کہ پچھلے دو تین سال میں پاکستان میں ڈرون حملے کم ہو گئے ہیں جسکی وجہ یہی ہے کہ پاکستان نے ملٹری آپریشن کے ذریعے قربانیاں دے کر پاکستان میں دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ختم کر دی ہیں اگر پناہ گاہیں موجود ہوتیں تو ڈرون حملے بھی اسی شدومد سے جاری رہتے جیسے کچھ سال پہلے تک تھے اس سوال پر کہ نکی ہیلی نے پاکستان کی 225ملین ڈالر امداد بند کرنے کا اعلان کیا ہے تو کیا پاکستان امریکی امداد کے بغیر اپنا گزارہ کر سکتا ہے ۔ جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ نہ صرف ہم گزارہ کر سکتے ہیں بلکہ ہم دنیا کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ دراصل امریکہ نے کولیشن سپورٹ فنڈ میں جو پاکستان نے امریکہ کو پچھلے سالوں میں جو سروسز دی ہیں ان سروسز کے امریکہ نے ابھی پاکستان کے 9ارب ڈالر دینے ہیں لیکن بجائے نو ارب ڈالر ہمیں دے امریکہ دنیا کو تاثر دے رہا ہے کہ پاکستان ہماری امداد پر چل رہا ہے۔ یہ بات بالکل غلط ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے امریکیوں کو یہ بل دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ہمیں ہمارے نو ارب ڈالر ادا کیے جائیں خواجہ آصف نے کہا کہ میں نے پچھلے دنوں کافی ملکوں کے دورے کیے اور مختلف ممالک نے پاکستان کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی جو ذہنیت ہے یہ انکا کوئی انفرادی عمل نہیں انکی ذہنیت ایک میتھڈ ہے اگر امریکہ پاکستان کے خلاف کوئی جارحیت کرے گا تو قوم کی طرف سے متفقہ جواب دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ لیڈرشپ کی طرف سے جب تک منع نہیں کیا جاتا میرے ٹویٹس حکومت کا بیان ہے میری ذاتی کوئی اوقات نہیں میں عوامی نمائندہ ہوں، 21 اگست کی تقریر کے بعد بیانات کا ایک سلسلہ نظر آتا ہے امریکی صدر کی دھمکی سیاسی مسئلہ نہیں قومی مسئلہ ہے ہمارے وقار کا مسئلہ ہے پارلیمنٹ کی ققرارداد عوام کی خواہشات کے قریب ہونی چاہیے انفرادی اور اداروں کے ردعمل میں فرق رکھیں۔ مک ماسٹر نے ملاقات میں مجھے یہی کہا آپ وعدے پورے نہیں کرتے میں نے کہا آپ نے بھی وعدے پورے نہیں کئے انہوں نے کہا کہ جو اسلحہ اور ٹیکنالوجی امریکہ کے پاس ہے وہ ہمارے پاس نہیں افغانستان میں سوویت یونین کے خلاف جنگ کو ہم نے جہاد کا رنگ دیا سوویت یونین ہمارا دشمن نہیں تھا امریکہ افغانستان میں اتحادیوں کے ساتھ پرفارم کیوں نہیں کرسکا ۔ اللہ کا شکر ہے کہ ہمار املک محفوظ ہے افغانستان میں 9 ہزار ٹن افیون کیوں پیدا ہورہی ہے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے بریگیڈئیر، کرنل اور لیفٹیننٹ شہید ہوئے ہیں افغان جنگ میں ہم نے ان کا ساتھ دیا ان کو فائدہ ہوا ہم نے اپنے ذمے تباہی ڈال لی۔ امریکہ ہمارے ایف16 طیاروں کی رقم کھا گیا مقبوضہ بیت المقدس پر کیامفادات تھے ساری دنیا ایک طرف اور امریکہ ایک طرف ہے امریکہ کو کیا جلدی تھی یروشلم میں اپنا سفارتخانہ منتقل کرنے کی۔ آن لائن کے مطابق امریکہ کی طرف سے کسی بھی قسم کی ممکنہ فضائی حدود کی خلاف ورزی کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے پاک فضائیہ کو بھی انتہائی الرٹ کردیا گیا ہے تمام ائیر بیسز کو ہمہ وقت آپریشنل طور پر تیار رہنے کے احکامات بھی دئیے گئے اور پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل سہیل امان نے واضح کیا ہے کہ پاک فضائیہ اپنی علاقائی سالمیت اور ملکی خودمختاری کا ہر قیمت پر تحفظ کرے گی۔

ترجمان فضائیہ کے مطابق پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل سہیل امان نے ہیڈ کوارٹرز ائیرڈیفنس کمانڈ کا دورہ کیا۔ دریں اثناء پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں امریکی قیادت کے حالیہ پاکستان مخالف بیانات کے خلاف قراردادیں منظور کی جائیں گی یہ اجلاس 12 جنوری سے شروع ہوں گے، مشترکہ قراردادیں پیش کی جائیں گی منظوری کے بعد ان قراردادوں سے دفتر خارجہ کے ذریعے امریکہ کو بھی آگاہ کیا جائے گا ۔امریکہ میں سفیر اعزاز احمد چودھری نے امریکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے اپنی سرزمین کو دہشتگرد گروپوں سے پاک کر دیا۔ القاعدہ کے خاتمے کیلئے امریکی فورسز کو تمام ضروری سہولیات دیں۔ ان نتائج کو سامنے رکھنا چاہئے جو ہم نے مل کر حاصل کئے۔ افغانستان میں سکیورٹی صورتحال، داعش جیسے مسائل پر توجہ دینی چاہئے۔