
موجودہ صورتحال میں 15رکنی بھارتی طائفے کی پاکستان آمد پر عوام حیران
ا
اسلام آباد-پاک۔بھارت کشیدگی کے باوجود15رکنی بھارتی طائفے کی پاکستان آمد پرعوام حیران ہے۔بھارتی گلوکار میکا سنگھ کو ڈیڑھ لاکھ ڈالرز معاوضہ دیاگیا اور وہ زمینی راستے سے پاکستان آئے ۔جب کہ ایک صوبے کے گورنر نے ان کاخصوصی استقبال کیا۔ایسے حالات میں کہ جب دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات محدودکردیئے گئے ہیں اورتمام پاکستانی چینلز پر بھارتی مواد نشر کرنے پر پابندی عائد ہےمگر بھارتی گلوکار کو اجازت دیدی گئی۔تفصیلات کے مطابق،پاکستان اور بھارت کے درمیان لائن آف کنٹرول پر بڑھتی کشیدگی کے باوجود سابق صدر پرویز مشرف کے ارب پتی قریبی عزیز اور دوست نے بھارتی گلوکار میکا سنگھ اور ان کے ساتھیوں کو اپنی بیٹی کی شادی میں مدعو کیا۔میکا سنگھ کو ان کے 14ساتھیوں کے ہمراہ کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے 30روز کے ویزا مختلف وزارتوں کی خصوصی اجازت اور ایجنسیز کی کلیئرنس پرجاری کیے گئے-
۔میکا سنگھ زمینی راستےسےپاکستان آئے اور ایک صوبے کے گورنر نے ان کا خصوصی استقبال کیا ۔باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ میکا سنگھ کو ڈیڑھ لاکھ ڈالرز ادا کیے گئے ۔جب کہ میکا سنگھ اور ان کے آٹھ ساتھیوں کو فرسٹ کلاس ٹکٹ بھی دیئے گئے۔پرویز مشرف کے عزیز کی بیٹی کے شادی کی تقریب 8اگست کو ڈی ایچ اے کراچی میں منعقد ہوئی تھی۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ دولہا نے اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ اس کی شادی میں میکا سنگھ پرفارم کرے ۔دولہے کی اس خواہش کو پورا کرنے کے لیےپرویز مشرف کے عزیز نے اپنے اثرورسوخ کا استعمال کرتے ہوئے میکا سنگھ کو پاکستان بلوایا۔شادی کے شرکا ء سے درخواست کی گئی تھی کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے باعث میکا سنگھ کی پرفارمنس کی ویڈیو نا بنائیں۔تاہم اس کے باوجود میکا سنگھ کی پرفارمنس کی ویڈیو لیک ہوگئیں اور انہیں سوشل میڈیا پر وائرل کردیا گیا،
جس پر عوام نے نا صرف اس تقریب کے انعقاد پر شدید تنقید کی بلکہ حکومت کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔یہاں یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ بھارتی فل انڈسٹری نے پاکستانی اداکاروں اور گلوکاروں پر پابندی عائد کررکھی ہے ، یہاں تک کے پاکستانی کرکٹرز بھارتی کرکٹ لیگ ، آئی پی ایل نہیں کھیل سکتے ۔جب کہ دونوں ممالک سفارتی تعلقات بھی محدود کرچکے ہیں ۔سوشل میڈیا پر لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ پچھلے دنوں ہونے والی شادیوں خاص طور پر نومبر ، دسمبر ، جنوری اور فروری کے مہینوں میں بہت سے لوگ بھارتی فنکاروں کو مدعو کرنا چاہتے تھے ، مگر انہیں اجازت نہیں دی گئی۔تمام چینلز اور کیبلز پر کسی بھی طرح کے بھارتی مواد نشر کرنے کی ممانعت ہے ایسے حالات میں حکومت پاکستان نے بھارتی گلوکار کو خصوصی پروٹوکول کیوں کر دیا۔

پائلٹس جعلی ڈگری کیس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سپریم کورٹ طلب

راجستھان اور اترپردیش میں طوفان، آسمانی بجلی سے 125 افراد ہلاک
امریکہ ایرانی جوہری معاہدہ سے نہ نکلے ورنہ جنگ کا خطرہ ہوسکتا ہے
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں شہریوں کی شہادت کے بعد شٹرڈان ہڑتال کی گئی ہے۔ قابض بھارتی فوج کی جانب سے مظاہرین پر پیلٹ گن، بلٹ گن اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی جبکہ میر واعظ عمر فاروق سمیت حریت رہنماﺅں کو نظر بند کردیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں حریت مزاحمتی فورم کی کال پر بدھ کو مکمل شٹر ڈان ہڑتال کی گئی ۔گزشتہ روز قابض فوج نے مزید تین کشمیریوں کو شہید کردیاتھا اورکٹھ پتلی انتظامیہ نے کشمیریوں کی آواز دبانے کیلئے موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند کردی ۔ شوپیاں اور دیگر اضلاع میں ہزاروں کشمیریوں کے احتجاج بعد ٹرین سروس معطل کردی گئی ۔حریت مزاحمتی فورم کے رہنماں چیئرمین میرواعظ عمر فاروق، سید علی گیلانی، یاسین ملک اور دیگر نے ہڑتال کی اپیل کی ہے۔
قابض فوج نے دوسرے روز بھی ضلع شوپیاں کے علاقے وانی پورہ میں گھر گھر آپریشن کیاتھا۔ چادر اور چار دیواری کے تقدس کی پامالی کی مزاحمت پر دو گھروں کو اڑا دیا۔ امدادی کارکنوں نے ملبے سے دو لاشوں اور خواتین و بچوں سمیت متعدد زخمیوں کو نکال لیا۔ نہتے شہریوں کے قتل کی خبر پر شوپیاں اور دیگر اضلاع بند ہوگئے۔ ہزاروں افراد نے بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کیا اور فوج کو واپس بیرکوں میں بھیجنے کا مطالبہ کیا۔بھارتی فوج نے مظاہرین پر فائرنگ کرکے ایک خاتون کو شہید اور ایک سو سے زائد کشمیریوں کو زخمی کردیا۔ بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج پر کٹھ پتلی انتظامیہ نے مقبوضہ شوپیاں میں ٹرین سروس بندکردی اور موبائیل و انٹرنیٹ سروس کو معطل کر دی۔
