
سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں شہید کشمیری نوجوانوں صدام حسین پڈر اور بلال احمد کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق دونوں شہدا کی نماز جنازہ 18 مرتبہ ادا کی گئی اور ہرمرتبہ ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر مجاہدین کے ایک گروپ نے نمودار ہوکر ہوا میں فائرنگ کرکے شہدا کو سلام پیش کیا۔ کشمیر یونیورسٹی کے سیکڑوں طلبا نے سری نگر میں علامہ اقبال لائبریری کے باہر جمع ہو کر یونیورسٹی کے شہیدپروفیسر ڈاکٹر محمد رفیع کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی۔
حریت رہنماؤں اور تنظیموں بشمول محمد یاسین ملک، آغا سید حسن الموسوی الصفوی اور مولانا عباس انصاری نے بھی شوپیاں میں نوجوانوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اسے بھارتی ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال قراردیا۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے شوپیاں میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں دس نوجوانوں کے قتل کے خلاف سول سیکریٹریٹ کی طرف مارچ کو ناکام بنانے کے لیے سری نگر اوروادی کشمیر کے مختلف حصوں میں کرفیو جیسی پابندیاں عائد کر دیں۔
مارچ اور دھرنے کی کال مشترکہ حریت قیادت نے دی تھی۔ میر واعظ عمر فاروق نے جو گھر میں نظربند تھے ،باہر نکل کر مارچ کرنے کی کوشش کی۔ تاہم بھارتی پولیس نے انہیں گرفتار کر کے نگین پولیس اسٹیشن سری نگر میں نظربند کردیا۔ مشترکہ حریت قیادت نے اعلان کیا ہے کہ ضلع شوپیاں میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کے خلاف کل بھی ہڑتال جاری رہے گی۔سید علی گیلانی، محمد یاسین ملک اور دیگر حریت رہنماؤں کو مسلسل گھروں اور جیلوں میں نظربند رکھا گیا۔ 14افرادکی شہادت کے خلاف وادی میں پیر کودوسرے دن مکمل ہڑتال رہی۔
مقبوضہ کشمیر میں ظلم کی ایک اور دردناک داستان رقم ہوگئی۔ہندو انتہاپسندوں نے بزرگ مسلمان چرواہے کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔نفرت کی آگ اس پر بھی ٹھنڈی نہ ہوئی تو ظالموں نے تمام مویشیوں کو بھی مارڈالا۔ دوسری جانب گزشتہ روز کی شہادتوں کیخلاف مقبوضہ وادی میں مسلسل مکمل ہڑتال رہی۔
ادھر بھارتی سپریم کورٹ نے کٹھوعہ میں آٹھ سالہ آصفہ کی آبروریزی اور قتل کا کیس سماعت کے لیے مقبوضہ علاقے سے بھارتی پنجاب کے علاقے پٹھانکوٹ منتقل کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔چیف جسٹس دیپک مشرا کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے حکم دیا کہ کیس کی سماعت ان کیمر ا ہونی چاہیے۔

پائلٹس جعلی ڈگری کیس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سپریم کورٹ طلب

راجستھان اور اترپردیش میں طوفان، آسمانی بجلی سے 125 افراد ہلاک
امریکہ ایرانی جوہری معاہدہ سے نہ نکلے ورنہ جنگ کا خطرہ ہوسکتا ہے
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں شہریوں کی شہادت کے بعد شٹرڈان ہڑتال کی گئی ہے۔ قابض بھارتی فوج کی جانب سے مظاہرین پر پیلٹ گن، بلٹ گن اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی جبکہ میر واعظ عمر فاروق سمیت حریت رہنماﺅں کو نظر بند کردیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں حریت مزاحمتی فورم کی کال پر بدھ کو مکمل شٹر ڈان ہڑتال کی گئی ۔گزشتہ روز قابض فوج نے مزید تین کشمیریوں کو شہید کردیاتھا اورکٹھ پتلی انتظامیہ نے کشمیریوں کی آواز دبانے کیلئے موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند کردی ۔ شوپیاں اور دیگر اضلاع میں ہزاروں کشمیریوں کے احتجاج بعد ٹرین سروس معطل کردی گئی ۔حریت مزاحمتی فورم کے رہنماں چیئرمین میرواعظ عمر فاروق، سید علی گیلانی، یاسین ملک اور دیگر نے ہڑتال کی اپیل کی ہے۔
قابض فوج نے دوسرے روز بھی ضلع شوپیاں کے علاقے وانی پورہ میں گھر گھر آپریشن کیاتھا۔ چادر اور چار دیواری کے تقدس کی پامالی کی مزاحمت پر دو گھروں کو اڑا دیا۔ امدادی کارکنوں نے ملبے سے دو لاشوں اور خواتین و بچوں سمیت متعدد زخمیوں کو نکال لیا۔ نہتے شہریوں کے قتل کی خبر پر شوپیاں اور دیگر اضلاع بند ہوگئے۔ ہزاروں افراد نے بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کیا اور فوج کو واپس بیرکوں میں بھیجنے کا مطالبہ کیا۔بھارتی فوج نے مظاہرین پر فائرنگ کرکے ایک خاتون کو شہید اور ایک سو سے زائد کشمیریوں کو زخمی کردیا۔ بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج پر کٹھ پتلی انتظامیہ نے مقبوضہ شوپیاں میں ٹرین سروس بندکردی اور موبائیل و انٹرنیٹ سروس کو معطل کر دی۔
