
واضح رہے کہ مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرکے سے دو ریاستوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کردیا ہے جب کہ لداخ کے چند علاقوں پر چین ملکیت کا دعویٰ رکھتا ہے۔
چین نے مقبوضہ کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے عمل کو ناقابل قبول قرار دیدیا
بیجنگ: چین نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے دو حصوں میں تقسیم کرنے کے عمل کو ناقابل قبول قرار دے دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق چین نے مقبوضہ کشمیر کی جغرافیائی تقسیم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے لداخ کی بھارتی یونین میں شمولیت پر اعتراض اُٹھایا اور اس اقدام کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔
چین نے اپنے بیان میں بھارت کو لداخ کے علاقے میں سرحد کی خلاف ورزی سے باز رہنے پر تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت چین کے ساتھ طے پانے والے معاہدوں کی پاسداری کرنی چاہیئے بصورت دیگر چین ردعمل کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
چین کے ترجمان وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر دو طرفہ معاملہ ہے جسے پاکستان اور بھارت کو باہمی رضامندی اور پُرامن طریقے سے حل کرنا چاہیے۔

پائلٹس جعلی ڈگری کیس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سپریم کورٹ طلب

راجستھان اور اترپردیش میں طوفان، آسمانی بجلی سے 125 افراد ہلاک
امریکہ ایرانی جوہری معاہدہ سے نہ نکلے ورنہ جنگ کا خطرہ ہوسکتا ہے
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں شہریوں کی شہادت کے بعد شٹرڈان ہڑتال کی گئی ہے۔ قابض بھارتی فوج کی جانب سے مظاہرین پر پیلٹ گن، بلٹ گن اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی جبکہ میر واعظ عمر فاروق سمیت حریت رہنماﺅں کو نظر بند کردیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں حریت مزاحمتی فورم کی کال پر بدھ کو مکمل شٹر ڈان ہڑتال کی گئی ۔گزشتہ روز قابض فوج نے مزید تین کشمیریوں کو شہید کردیاتھا اورکٹھ پتلی انتظامیہ نے کشمیریوں کی آواز دبانے کیلئے موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند کردی ۔ شوپیاں اور دیگر اضلاع میں ہزاروں کشمیریوں کے احتجاج بعد ٹرین سروس معطل کردی گئی ۔حریت مزاحمتی فورم کے رہنماں چیئرمین میرواعظ عمر فاروق، سید علی گیلانی، یاسین ملک اور دیگر نے ہڑتال کی اپیل کی ہے۔
قابض فوج نے دوسرے روز بھی ضلع شوپیاں کے علاقے وانی پورہ میں گھر گھر آپریشن کیاتھا۔ چادر اور چار دیواری کے تقدس کی پامالی کی مزاحمت پر دو گھروں کو اڑا دیا۔ امدادی کارکنوں نے ملبے سے دو لاشوں اور خواتین و بچوں سمیت متعدد زخمیوں کو نکال لیا۔ نہتے شہریوں کے قتل کی خبر پر شوپیاں اور دیگر اضلاع بند ہوگئے۔ ہزاروں افراد نے بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کیا اور فوج کو واپس بیرکوں میں بھیجنے کا مطالبہ کیا۔بھارتی فوج نے مظاہرین پر فائرنگ کرکے ایک خاتون کو شہید اور ایک سو سے زائد کشمیریوں کو زخمی کردیا۔ بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج پر کٹھ پتلی انتظامیہ نے مقبوضہ شوپیاں میں ٹرین سروس بندکردی اور موبائیل و انٹرنیٹ سروس کو معطل کر دی۔
