پرامید ہوں کہ پاناما کیس کا معاملہ سپریم کورٹ میں قانون کے مطابق حل ہوگا، وزیراعظم - نوازشریف اپنے خلاف سپریم کورٹ میں کیس چلنے پر استعفیٰ دیں، عمران خان- عمران خان نے ہمیشہ نوازشریف کی سیاست کو مضبوط کیا ہے، خورشید شاہ - سوئزرلینڈ میں پولیس کا مسجد پر چھاپہ، امام سمیت 4 افراد گرفتار - دنیا کے غریب ترین سربراہانِ مملکت - سپریم کورٹ کا انقلابی اقدام ، ملک خانہ جنگی سے بچ گیا ،ضیاع شاہد ۔ عمران خان کے پی کے میں ناکام، فوج اقتدار میں نہیں آئے گی:پرویز مشرف

ٹورنٹو:حکومت کینیڈا نے نئی ویزہ پالیسی لاگو کردی ہے ، جس کے مطابق انٹرنیٹ مارکیٹنگ اور ٹیکنالوجی کی صنعت سے وابستہ پاکستانیوں کو ٹورنٹو، واٹر لو ریجن تک براہ راست رسائی دی جائے گی جبکہ اس پالیسی کے تحت ٹیکنالوجی کی صنعت سے وابستہ پاکستانی کاروباری شخصیات  سیلیکون ویلی میں بھی کاربار کرسکیں گے۔

مومینٹم پاکستان کے بانی عامر جعفری کے مطابق سیلکون ویلی میں موجود ایکسیلیٹر سینٹر کا ایک نمائندہ مومینٹم پاکستان2018ءمیں ٹیکنالوجی کے میدان میں تیزی سے ابھرنے والے پاکستانی افراد اور کمپنیوں کے لئے کنیڈین ویزہ پروگرام کا اعلان کریں گے۔ کینیڈین حکومت پاکستانی کمپنیوں اور افراد کو 52ہفتے کا کاروباری ویزہ یا مکمل رہائش دے گی۔ اگلے سال کراچی 19اور20فروری کو کراچی میں منعقد ہونے والے میگا ایونٹ میں فیس بک ، ایمازون ویب سروس ،آئی بی ایم اور مائیکرو سوفٹ سمیٹ ڈیجیٹل دنیا کے کئی بڑے نام شریک ہوں گے۔ مومینٹم پاکستان میں ڈیجیٹیل دنیا کے یہ بڑے نام ٹیکنالوجی کی صنعت سے وابستہ پاکستانی کاروباری شخصیات کی نگرانی کریں گے جبکہ انہیں پیشہ وارانہ اور معاشی امداد بھی فراہم کریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستانی اور بین الاقوامی کمپنیاں ٹیکنالوجی سے وابستہ پاکستانی کاروباری افراد کے ساتھ ایک دوسرے کے اے پی آئیز ((Application Programming Interface)) بھی شیئر کریں گے۔

عامر جعفری کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کے میدان سے وابستہ پاکستانی کاروباری افراد کی بین الاقوامی کمپنیوں تک رسائی کے لئے کینیڈین حکومت کا ویزہ پروگرام ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، اس پروگرام کے ذریعے یہ افراد اپنے کاربارو کو بین الاقوامی مارکیٹس تک پھیلا سکیں گے۔ کینیڈین حکام نہ صرف مومینٹم پاکستان 2018ءمیں پاکستانی افراد سے رابطہ کریں گے بلکہ اس فورم کو استعمال کرتے ہوئے آئندہ بھی ویڈیو کالنگ کے ذریعے بھی ٹیکنالوجی کی صنعت سے وابستہ نئے پاکستانی افراد حکومت کینیڈا سے رابطہ کر سکیں گے۔