Weekly "Layalpur Post"

میٹا کا میٹاورس ٹیکنالوجی دکھانے کے لیے کانفرنس بلانے کا اعلان

سان فرانسسكو-9ستمبر2022: فیس بک، انسٹا گرام اور واٹس ایپ کی مرکزی کمپنی میٹا نے ورچول ریئلٹی اور میٹاورس ٹیکنالوجی پر تنقید کرنے والے افراد کو جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے کنیکٹ 2022ء کانفرنس بلائی جارہی ہے۔

گیارہ اکتوبر کو منعقد ہونے والی اس کانفرنس میں ایک جانب میٹا اپنے وی آر ہیڈ سیٹ کے نئے ماڈل لانچ کرے گا تو دوسری جانب میٹاورس کی تشکیل کرنے والی نئی ٹیکنالوجی کا عملی مظاہرہ بھی کرے گا۔ اس طرح وی آر اور اے آر ٹیکنالوجی کی اہم پیش رفت دنیا کے سامنے پیش کی جائے گی۔

یہ ایک روزہ ورچول (مجازی) کانفرنس ہوگی جس میں ورچول اور آگمینٹڈ ریئلٹی کے کئی پہلوؤں پر بات کی جائے گی۔ توقع ہے کہ اس شعبے کے اہم ترین ماہرین اپنی تحقیقات بیان کریں گے اور استعمال سے بھی آگاہ کریں گے۔ میٹا کے بیان کے مطابق اس تقریب کا مقصد نئی ٹیکنالوجی سے پوری دنیا کو مزید قریب لانا ہے۔

کانفرنس کا دوسرا اہم پہلو’کیمبریا‘ کو دکھانا ہے جو اب تک میٹا کا سب سے جدید ہیڈسیٹ ہے جس میں کوئسٹ کے مقابلے میں انتہائی بلند معیار کی ویڈیو اور تصاویر دیکھی جاسکتی ہیں تاہم اس کے بیرونی کیمرے کی بدولت اسے پہننے والا باہر کے ماحول سے بھی آگاہ ہوسکتا ہے۔

اندازہ ہے کہ کیمبریا کی قیمت 1000 ڈالر سے کم نہ ہوگی جبکہ روایتی ہیڈ سیٹ 200 سے 300 ڈالر میں عام دستیاب ہیں۔ دوسری جانب مارک زکر برگ کئی مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ ہورائزن اور اس سے وابستہ ڈجیٹل کردار(اوتار) کو زیادہ واضح اور خوبصورت بنایا جارہا ہے۔

دوسری جانب تکنیکی ماہرین کا اصرار ہے کہ میٹاورس کا مستقبل کچھ زیادہ روشن نہیں لیکن میٹا نے اس پر غیرمعمولی سرمایہ کاری کی ہے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدے کی تمام رکاوٹیں دور

اسلام آباد7ستمبر2022: پاکستان اورعالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان معاہدے کی تمام رکاوٹیں دور ہوگئیں۔

جیو نیوز کے مطابق پاکستان نے معاہدے پر اظہار آمادگی کا خط آئی ایم ایف کو بھجوا دیا ہے اور آئی ایم ایف پاکستان کی طرف سے فراہم کردہ ڈیٹا کا جائزہ لے گا۔

وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ لیٹر کے جائزے کے بعد آئی ایم ایف آج ہی پاکستان کو معاہدے کا حتمی مسودہ بھجوائے گا اور جائزے کے بعد قائم مقام گورنراسٹیٹ بینک اور وزیرخزانہ حتمی مسودے پردستخط کریں گے۔

آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 29 اگست کو منعقد ہونے کا امکان ہے۔

بینکوں کے ڈیپازٹس اورسرمایہ کاری میں اضافہ

اسلام آباد : بینکوں کے ڈیپازٹس، مختصر مدت کے قرضوں اور سرمایہ کاری میں سالانہ بنیادوں پر اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، ستمبرکے مقابلہ میں اکتوبر میں ماہانہ بنیادوں پر4.6 فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعداد و شمارکے مطابق اکتوبر میں بینکوں کے ڈیپازٹس کا حجم 22ہزار412 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو ستمبر کے مقابلہ میں 1.8 فیصد کم اور گذشتہ سال اکتوبر کے مقابلہ میں 15.9 فیصد زیادہ ہے۔ ،

ستمبرمیں بینکوں کے ڈیپازٹس کاحجم 22 ہزار820ارب روپے جبکہ گذشتہ سال اکتوبرمیں 19 ہزار344ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اعداد و شمارکے مطابق اکتوبر میں بینکوں کے مختصر مدت کے قرضوں کے حجم میں سالانہ بنیادوں پر17.6 فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی۔اکتوبر میں بینکوں کے مختصر مدت کے قرضوں کا حجم 11 ہزار52ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو ستمبر میں 11084ارب روپے اور گذشتہ سال اکتوبر میں 9394 ارب روپے تھا، ستمبر کے مقابلہ میں اکتوبر میں بینکوں کے مختصر مدت کے قرضوں کے حجم میں ماہانہ بنیادوں پر0.3 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ اعداد و شمارکے مطابق اکتوبر میں بینکوں کی سرمایہ کاری میں سالانہ بنیادوں پر32.5 فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی ہے،

اکتوبر میں بینکوں کی سرمایہ کاری کاحجم 18285 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو ستمبر میں 17484 ارب روپے اور گذشتہ سال اکتوبر میں13796 ارب روپے تھا، ستمبرکے مقابلہ میں اکتوبر میں بینکوں کی سرمایہ کاری میں ماہانہ بنیادوں پر4.6 فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔

حکومت کا شہریوں کو ایک لاکھ روپے تک کا فون آسان اقساط پر دینے کا فیصلہ

اسلام آباد-23نومبر2022: حکومت پاکستان نے اسمارٹ فونز تک ملک کے تمام شہریوں کی رسائی کے لیے نیا پروگرام متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت شہریوں کو ایک لاکھ روپے تک کے اسمارٹ فونز آسان اقساط پر فراہم کیے جائیں گے۔

اس بات کا اعلان وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق نے اسلام آباد میں ’اسمارٹ فون فار آل‘ کے عنوان سے ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر فاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاک کے ساتھ بات چیت مکمل ہوگئی ہے، اور ٹک ٹاک چند ہفتوں میں اسلام آباد میں دفترقائم کرے گا۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ فیس بک بھی پاکستان میں دفتر قائم کرے گا۔

وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے بتایا کہ اس اسکیم کے تحت 20 سے30 فیصد ادائیگی پرکوئی بھی موبائل فون حاصل کرسکے گا، اسمارٹ فونز کو اقساط میں لینے کے لیے کسی ضمانت یا کاغذی کارروائی کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ صرف شناختی کارڈ پرموبائل فون کا حصول ممکن ہوگا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اسمارٹ فون فار آل اسکیم کے تحت 10 ہزار سے ایک لاکھ روپے مالیت کے اسمارٹ فونز 3 سے 12 ماہ کی اقساط میں دیے جائیں گے، اگر کسی فرد کی جانب سے اقساط کی ادائیگی نہیں کی گئی تو فون کو لاک کردیا جائے گا جس کے بعد وہ ڈیوائس دنیا میں کہیں بھی استعمال نہیں ہوسکے گا۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اس اسکیم کا مقصد عام آدمی تک اسمارٹ فون پہنچانا اورچھوٹے کاروباری افراد کو ای کامرس کی جانب لانا ہے تاہم انہوں نے پروگرام کے آغاز کی تاریخ پر کوئی بات نہیں کی۔ انہوں نے بتایا کہ کنکٹیویٹی سہولیات کے لیے 65 ارب روپے سے 70 سے زائد پروجیکٹس پر کام جاری ہے، ماضی میں پاکستان کی کسی حکومت نے ملک میں موبائل فون بنانے کا نہیں سوچا تھا مگر آج وزارت آئی ٹی کی بدولت پاکستان میں 29 کمپنیاں موبائل فونزبنارہی ہیں۔

چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ جی ایس ایم کے اقدام سے صارفین قسطوں پر مناسب نرخوں پر اسمارٹ فون حاصل کرسکیں گے، جی ایس ایم اے رپورٹ کے مطابق بنگلا دیش میں 50 فیصد لوگ اسمارٹ فون استعمال کرتے ہیں۔ چیئرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ پاکستان کے نیٹ ورکس پر 6 کروڑ براڈ بینڈ سب سکرائبرز کا اضافہ ہوا ہے، 2018 سے اب تک براڈ بینڈ سب سکرائبرز پانچ کروڑ سے بڑھ کر دس کروڑ ہو گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی اے کا ڈربس سسٹم گیم چینجر ثابت ہوا ہے، اس نظام سے چوری شدہ اور ڈپلیکیٹ آئی ایم ای آئی والے فون بند ہوئے، اس نظام نے موبائل مینوفیکچررز کو برابری کے مواقع فراہم کیے، اور ڈیرھ سال میں 17.9 ملین موبائل فون مقامی طور پر تیار ہوئے، 2020 میں پاکستان نے 24 ملین موبائل فونز درآمد کئے--

جب کہ 2021 میں اس نظام کے بعد موبائل فونز کی امپورٹ کم ہوکر 10 ملین رہ گئی ہے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ایپل اور ہواوے کے علاوہ تمام کمپنیوں نے پاکستان میں موبائل بنانا شروع کردیئے ہیں۔ چیئرمین پی ٹی اے عامر عظیم باجوہ کا مزید کہنا تھا کہ دنیا میں 55 فیصد لوگ موبائل انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں، پاکستان میں 57 فیصد لوگ موبائل انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں۔

کوئلے کی درآمد کیلیے افغانستان سے طویل المیعاد معاہدے کا فیصلہ: ارشاد انصاری

 اسلام آباد- 21نومبر2022: پاکستان نے کم لاگت سے بجلی پیدا کرنے کی غرض سے کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس کے لیے افغانستان سے کوئلے کی درآمد کا طویل المیعاد معاہدہ کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا۔ پاکستان کو افغانستان سے درآمد کیا جانے والا کوئلہ دوسرے ممالک کے مقابلے میں زیادہ سستا پڑے گا اور افغانستان سے درآمدی سستے کوئلے سے سستی بجلی پیدا ہوگی جس سے بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے گھریلو صارفین اور صنعتی صارفین کو ریلیف مل سکے گا۔

وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق اس معاہدے کا حتمی فیصلہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہونے والے آئندہ مذاکرات میں پاکستان، افغانستان ٹریڈ پیکج کے تحت کیا جائے، پاکستان اور افغانستان کے درمیان پاک افغان ٹریڈ پیکیج کے مسودے کو حتمی شکل دینے کیلئے بات چیت جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق اس حوالے سے ابتدائی مسودے کی کاپیاں بھی شیئر کی گئی ہیں جبکہ وزارت تجارت میں قائم سیکشن افسر افغانستان کی افغانستان میں قائم پاکستانی سفارت خانے کے ٹریڈ سیکشن سے مسلسل خط و کتابت ہورہی ہے اور وزارت تجارت کی طرف سے افغانستان سمیت دوسرے ممالک سے کوئلے کی درآمد اور اس درآمدی کوئلے کی ویلیو ایشن سے متعلق جامع رپورٹ بھی تیار کی گئی ہے۔

’’ دستیاب دستاویز کے مطابق کابل میں قائم پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے وزارت تجارت کو تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی ہے اس میں تجویز دی گئی ہے کہ افغانستان سے کوئلے کی درآمد کے لیے طویل المیعاد معاہدہ کیا جائے اور افغانستان کے ساتھ کوئلے کی درآمد کا کم سے کم دس سالہ معاہدہ کیا جائے جس میں درآمدی کوئلے کی قیمت، مقدار اور کوئلے کی ترسیل کے روٹ سمیت ٹرانسپورٹیشن کے طریقہ کار سمیت تمام معاملات کو شامل کیا جائے۔ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی طرف سے درآمد کیے جانے والے کوئلے میں سب سے سستا کوئلہ افغانستان سے دستیاب ہے اور افغانستان سے کوئلے کی ٹرانسپورٹیشن بھی آسان ہے اور جلد پاکستان پہنچ سکتا ہے۔

دستاویز میں تجویز دی گئی ہے کہ پاکستان کی جانب سے افغانستان سے کوئلے کی درآمد کے بدلے پھلوں اور سبزیوں کی پاکستان سے افغانستان کو بھجوانے پر ڈیوٹی و ٹیکسوں میں رعایات کی پیشکش کی جاسکتی ہے اور بدلے میں افغانستان سے کوئلے کی درآمد پر رعایت حاصل کی جاسکتی ہے۔ علاوہ ازیں افغانستان سے کوئلے کی درآمد کے بدلے پاکستان افغانستان ٹریڈ پیکیج کے تحت افغانستان کے اندر اسٹرکچرل ڈویلپمنٹ کی پیشکش بھی کی جاسکتی ہے تاکہ پاکستان کے ساتھ بارڈر ٹریڈ پورا ہفتہ چوبیس گھنٹے جاری رہے، افغانستان میں ڈویلپمنٹ کے لیے فنڈ قائم کیا جاسکتا ہے اور فنڈ کے لیے پاکستان سے افغانستان کو ہونے والی برآمدات پر 0.25 فیصد کے حساب سے ٹیکس عائد کیا جاسکتا ہے۔

اس ٹیکس سے حاصل ہونے والا ریونیو افغانستان میں ڈویلپمنٹ کیلئے قائم فنڈ میں جمع کیا جاسکتا ہے جس سے افغانستان کے اندر ڈویلپمنٹ سٹرچر کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ علاوہ ازیں یہ بھی تجویز دی گئی ہے کہ پاکستان کی طرف سے افغان حکام کو ریگولر بنیادوں پر انٹرنیشنل ٹریڈ سمیت دیگر شعبوں میں ٹریننگ کی پیشکش بھی کرسکتا ہے علاوہ ازیں افغان طلباء کو پاکستان میں انٹرنیشنل ٹریڈ میں ماسٹر ڈگری کے اسکالر شپ دینے کی بھی پیشکش کرسکتا ہے ۔

دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی طرف سے افغانستان سے ایک ہزار ٹن یومیہ کوئلہ درآمد کیا جارہا تھا جو اب بڑھ کر میٹرک ٹن یومیہ تک پہنچ چکا ہے اور افغانستان سے کوئلے کی بڑھتی ہوئی درآمدات سے پاکستان میں تھرمل پاور پلانٹس کے ذریعے سستی بجلی پیدا کرنے میں مدد مل رہی ہے کیونکہ افغانستان سے درآمد کی جانے والا دوسرے ممالک کے مقابلے میں زیادہ سستا پڑتا ہے۔ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ عالمی سطع پر کوئلے کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں اور ان حالات میں پاکستان افغان حکام کے ساتھ کوئلے کی ایسی افورڈ ایبل اور قابل عمل ڈیل چاہتا ہے جو پاکستان اور افغانستان دونوں کیلئے مفید ہو کیونکہ عالمی مارکیٹ میں کوئلے کی قیمت 400 ڈالر فی ٹن کے لگ بھگ ہے۔

دستاویز میں یہ بھی تجویز دی گئی ہے کہ افغانستان سے کوئلے کی درآمد پاکستانی کرنسی میں کی جائے اور اس سے نہ صرف پاکستان کو سستی بجلی پیدا کرنے میں مدد ملے گی بلکہ قیمتی زرمبادلہ کی بھی بچت ہوسکے گی۔ علاوہ ازیں افغانستان سے پاکستان کوئلے کی ترسیل بھی آسان ہے اور آسان ٹرانسپورٹ کے ساتھ ساتھ نزدیک ہونے کی وجہ سے ٹرانسپورٹینش لاگت بھی کم ہوگی جس کے باعث پاکستان کو افغانستان سے ددرآمد کیا جانے والا کوئلہ دوسرے ممالک کے مقابلے میں زیادہ سستا پڑے گا۔

افغانستان سے درآمدی سستے کوئلے سے سستی بجلی پیدا ہوگی جس سے بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے گھریلو صارفین اور صنعتی صارفین کو ریلیف ملے گی اور اگر افغانستان سے درآمد کیے جانے والے کوئلے کے لیے قیمت کی ادائیگی پاکستانی کرنسی میں ہوگی تو اس سے ملک کے قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔ اس بارے میں وزارت تجارت کے حکام سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ افغانستان کے ساتھ اہم مذاکرات ہونے والے ہیں جن کی تیاری کی جاری ہے اور اعلی سطح کا وفد جلد افغانستان جائے گا، معاہدے کی صورت میں پاکستان کو اقتصادی طور پر بڑا فائدہ حاصل ہوگا۔

ٹیلی کام آپریٹر ویون (جاز) کی پاکستان میں اپنے ٹاورز کی فروخت کیلئے بات چیت

لائلپورسٹی- 8نومبر2022:وائرلیس آپریٹر ویون لمیٹڈ پاکستان میں موجود اپنے ٹاور فروخت کرنے کے لیے بات چیت کر رہی ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق ویون کے سی ای او کان ٹرزیوگلو کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کمپنی کے تقریباً 10 سے 12 ہزار ٹاور موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ٹاور کی مالیت 60 سے 80 ہزار ڈالر کے درمیان ہے جو شرح سود پر منحصر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام ٹاورز کی کل مالیت 60 کروڑ سے 96 کروڑ ڈالر کے درمیان ہوسکتی ہے۔ایک سعودی ٹیلی کام کمپنی، پاکستان کی ٹی پی ایل کارپوریشن اور متحدہ عرب امارات کی ٹی اے ایس سی ٹاورز کا کنسورشیم اور پاکستانی کمپنی اینگرو ان ٹاورز کو خریدنے کے لیے بولی لگا چکے ہیں۔

ویون کمپنی 1992 میں ماسکو میں قائم ہوئی تھی، اس کا نام ومپل کام تھا، اب یہ کمپنی نیدرلینڈ میں ہے، اس کے صارفین 9 ممالک میں موجود ہیں لیکن کمپنی کی نصف آمدنی اب بھی روس سے ہوتی ہے۔پچھلے سال ویون نے روس میں اپنے 15 ہزار ٹاور 97 کروڑ ڈالر میں فروخت کردیے تھے، سی ای او نے بتایا کہ کمپنی 30 ہزار مزید ٹاور فروخت کرنا چاہتی ہے۔

زرمبادلہ کے ذخائر 278 ملین ڈالر کمی کے بعد 14.06ارب ڈالرہوگئے، سٹیٹ بینک رپورٹ

اسلام آباد۔22ستمبر2022 (اے پی پی):زرمبادلہ کے ذخائر278 ملین ڈالر کمی کے بعد 14.06ارب ڈالرہوگئے۔گزشتہ ہفتہ میں زرمبادلہ کے ذخائرمیں 278ملین ڈالر کمی ہوئی ۔

سٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق 16 ستمبر کوختم ہونے والے ہفتہ میں سٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائرکاحجم 8.34ارب ڈالر اورکمرشل بینکوں کے پاس زرمبادلہ کے ذخائرکا حجم 5.72 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا۔

نادرا نے ’ای پے منٹ سسٹم‘ متعارف کروادی

کراچی-13ستمبر2022: نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی طرف سے ایک نیا ’ای پے منٹ سسٹم‘ متعارف کرا دیا گیا ہے جو ممکنہ طور پر بینکوں کی اے ٹی ایمز کا متبادل ہو سکتا ہے۔ نیوز ویب سائٹ ’پروپاکستانی‘ کے مطابق نادرا کا یہ ڈیجیٹل پے منٹ سسٹم ہر طرح کی ڈیجیٹل پے منٹ اور کیش کی ضروریات کو پورا کرنے کی صلاحیت کا حامل ہو گا۔

نادرا کی طرف سے یہ سسٹم پاکستان کے سب سے بڑے اور لائسنس ہافتہ پے منٹ گیٹ وے سسٹم ’ون لنک‘ کے ساتھ شراکت داری سے متعارف کرایا جا رہا ہے۔ یہ سسٹم نادرا کی پہلی سے موجود ’ای سہولت فرنچائز‘ کے ذریعے کام کرے گا۔ اس وقت ملک بھر میں نادرا کی 17ہزار سے زائد ای سہولت آﺅٹ لیٹس ہیں جنہیں اے ٹی ایمز میں تبدیل کر دیا جائے گا۔ تاہم یہ اے ٹی ایمز ہر طرح کے ڈیجیٹل پے منٹ فیچرز سے لیس ہوں گی۔

ان ای سہولت مراکز کے ذریعے لوگ نادرا کے اس نئے سسٹم میں نہ صرف کیش جمع کرا سکیں گے اور نکلوا سکیں گے بلکہ یہاں سے عوام کی طرف سے حکومت کو، حکومت کی طرف سے عوام کو اور عوام کی طرف سے عوام کو فنڈز کی منتقلی ہو سکے گی۔رپورٹ کے مطابق نادرا اور ون لنک کے مابین یہ معاہدہ آج طے پایا ہے۔ معاہدے پر نادرا کے چیئرمین طارق ملک اور ون لنک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نجیب اگروال نے دستخط کیے۔

صارفین کے لیے آئی فون 14 کے پری آرڈر کا آغاز

کیلیفورنیا-9ستمبر2022: ایپل نے اپنے آئی فون 14 سیریز کی رُونمائی کے بعد صارفین کے لیے پری آرڈر شروع کردی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی فون 14 پلس  کے علاوہ تمام ماڈلز کی پری بُکنگ جن ممالک کے لیے شروع کی گئی ہے ان میں آسٹریلیا، کینیڈا، چین، فرانس، جرمنی، بھارت، اٹلی، جاپان، سنگاپور، اسپین، تھائی لینڈ، متحدہ عرب امارات، برطانیہ، امریکا اور دیگر 30 ممالک شامل ہیں۔

آئی فون 14، 14 پرو اور 14 پرومیکس کی شپمنٹ کی شروعات 16 ستمبر سے متوقع ہے جبکہ 14 پلس کی بُکنگ 7 اکتوبر سے شروع ہوگی۔ پری بُکنگ کے دوسرے دور میں جو ممالک آئی فون کی بُکنگ کراسکیں گے ان میں ملائیشیا، ترکیہ اور 20 دیگر ممالک شامل ہیں۔ ان ممالک کو پری بکنگ کے لیے 23 ستمبر تک کا انتظار کرنا پڑے گا جبکہ ان کے آرڈر 30 ستمبر تک پہنچائے جائیں گے۔

واضح رہے ایپل نے 7 ستمبر کو آئی فون سیزیر کا 14 ایڈیشن متعارف کرایا ہے۔جس میں ایمرجنسی سیٹلائیٹ کنیکٹیویٹی اور کار کریش ڈیٹیکشن ٹیکنالوجی کے فیچرز شامل کیے گئے ہیں۔ آئی فون 14 کے تمام ماڈلز کی بیس قیمتیں یہ ہیں:

تصویر: GSMArena

ایمازون نے 13000 پاکستانی سیلرز کے اکاؤنٹس معطل کردیے

لاہور۔15اگست2022: ایمازون کی جانب سے پاکستان کے 13000 اکاؤنٹس معطل کردیے گئے ہیں۔ ایمازون کی جانب سے 13000 سے زیادہ پاکستانی سیلر اکاؤنٹس کو بند کر دیا گیا، ایمازون نے پنجاب کے شہروں میاں چنوں اور ساہیوال کو فراڈ ریڈ زون قرار دیا ہے۔ان علاقوں سے کام کرنے والے سیلرز دھوکا دہی کی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔

ایمازون نے میاں چنوں کے آئی پی ایڈریسز بھی بلاک کردیے ہیں اب ان علاقوں کے لوگ دبئی سے یا دوسرے کلائنٹس کے کمپیوٹرز کے ذریعے اکاؤنٹس چلا رہے ہیں۔