جنیوا: عالمی ادارہ صحت نے صدر ٹرمپ کی جانب سے لگائے گئے جانبداری کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس وبا جیسے نازک صورت حال میں فنڈز روکنے کی دھمکی نامناسب رویہ ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل کے مشیر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ڈبلیو ایچ او ایک غیر جانبدار ادارہ ہے جس نے چین سمیت کورونا وائرس میں مبتلا دیگر ممالک کی یکساں مدد کی ہے۔ اس حوالے سے صدر ٹرمپ کا بیان حقائق کے منافی ہے۔
ڈاکٹر بروس ایلورڈ نے صدر ٹرمپ کی فنڈز بند کرنے کی دھمکی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دنیا ایک خطرناک وائرس سے نبرد آزما ہے اور یہ وقت فنڈنگ روکنے کا نہیں بلکہ ایک دوسرے کا ہاتھ مضبوط کرنے کا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل کے مشیر نے یورپ میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان ممالک کی حکومتیں کورونا وائرس کیخلاف سخت اور ٹھوس اقدامات اُٹھائیں اور ہر قسم کی احتیاطی تدابیر کو لازمی اختیار کریں۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت پر چین کے لیے جانب دار ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے سست روی کے ساتھ فیصلے اور اقدامات کیے گئے جس کی وجہ سے یہ عالمی وبا سنگین ہوگئی۔
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ آئندہ اس ادارے کے فنڈز روکنے پر ’’غور‘‘ کریں گے۔ قبل ازیں اس سال فروری میں بھی وہ عالمی ادارہ صحت کو امریکی فنڈنگ نصف کرنے کا خیال ظاہر کرچکے ہیں۔
اپنی پریس کانفرنس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت پر ’’چین کی جانب داری‘‘ کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس ادارے نے کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کےلیے فیصلوں اور عملی اقدامات میں بہت تاخیر کی جس کی وجہ سے یہ عالمی وبا سنگین ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ اس وقت امریکا میں ناول کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد چار لاکھ سے زیادہ ہوچکی ہے جبکہ وہاں اس وبا سے تقریباً 13 ہزار افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
ٹرمپ اس سے پہلے بھی ناول کورونا وائرس کو ’’چائنا وائرس‘‘ کہہ کر چین اور عالمی ادارہ صحت پر تنقید کرچکے ہیں۔